‘ریپ’ الزامات کے تحت بل کوسبی کو جیل قید اور جرمانے کی سزا

27 ستمبر 2018
بل کوسبی نے 2 دہائیوں تک خواتین کو ہراساں کیے رکھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
بل کوسبی نے 2 دہائیوں تک خواتین کو ہراساں کیے رکھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکی عدالت نے ہولی وڈ کامیڈین، میزبان، پروڈیوسر و ڈائریکٹر 80 سالہ بل کوسبی کو جنسی جرائم اور ‘ریپ’ کے الزامات ثابت ہونے پر 3 سے 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔

یوں بل کوسبی وہ پہلے بااثر اور معروف اداکار بن گئے،جنہیں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں اور ریپ کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف شروع کی گئی مہم ‘می ٹو’ کے بعد سزا سنائی گئی۔

بل کوسبی پر 2004 میں کینیڈا کی ایک باسکٹ بال کھلاڑی آندریا کونسٹائڈ کو نشہ دے کر‘ریپ‘ کرنے سمیت دیگر 60 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے جیسے الزامات تھے۔

رواں برس اپریل میں انہیں امریکا کی عدالت نے ‘ریپ’ کے مقدمات میں مجرم قرار دیا تھا،جس کے بعد انہیں نظر بند کردیا گیا تھا۔

بل کوسبی اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کر چکے ہیں، تاہم رواں ماہ 25 ستمبر کو انہیں سزا سنائے جانے کی سماعتوں کا آغاز ہوا۔

خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق بل کوسبی کو امریکا کی ریاست میری لینڈ کی مونٹگمری کاؤنٹی کی عدالت نے ‘ریپ’ اور جنسی جرائم کے الزامات ثابت ہونے پر 3 سے 10 سال قید اور 25 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا سنائی۔

یہ بھی پڑھیں: بل کوسبی ’ریپ‘ کے مجرم قرار

بل کوسبی کو نہ صرف 25 ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنا پڑے گا، بلکہ انہیں پراسیکیوشن کی فیس کی مد میں بھی 12 ماہ کے اندر اخراجات ادا کرنے پڑیں گے۔

علاوہ ازیں عدالت نے بل کوسبی کو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں اور ‘ریپ’ کا نشانہ نہ بنائے جانے سے متعلق اصلاحاتی پروگرام میں بھی داخل کرنے کا حکم دیا۔

عدالت کی جانب سے سزا سنائے جاتے وقت بل کوسبی نے ایک بار پھر اپنے خلاف لگے تمام الزامات کو مسترد کیا، تاہم عدالت نے انہیں ‘جنسی درندہ’ قرار دیا۔

بل کوسبی کے خلاف دلائل سنانے والے وکیل نے عدالت نے اداکار کو کم سے کم 10 اور زیادہ سے زیادہ 30 سال سزا سنانے کی استدعا کی تھی۔

مزید پڑھیں: ’ریپ‘ کے مقدمے میں بل کوسبی نظربند

جب کہ بل کوسبی کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کے مؤکل کافی عمر رسیدہ ہیں اور وہ جیل قید کاٹنے کے اہل نہیں، اس لیے انہیں سزا نہ سنائی جائے، تاہم عدالت نے انہیں سزا سنادی۔

بل کوسبی کو اداکاراؤں و خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ‘ریپ’ کا نشانہ بنائے جانے پر سزا ملنے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ ان اداکاروں، فلم پروڈیوسرز اور بااثر شوبز مرد حضرات کو بھی سزا سنائی جائے گی، جو اداکاراؤں و خواتین کو ‘ریپ’ اور ہراساں کرنے میں ملوث ہیں۔

80 سالہ بل کوسبی نے 1960 کی دہائی میں کیریئر کی شروعات کی، انہوں نے 1980 کے بعد ‘دی کوسبی شو’ کے نام سے مقبول ٹاکنگ شو شروع کیا، جس میں کئی خواتین و اداکارائیں شامل ہوئیں۔

بل کوسبی کے خلاف اسی پروگرام میں شامل ہونے والی کئی خواتین نے بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ‘ریپ’ کا الزام لگایا۔

تبصرے (0) بند ہیں