اقوام متحدہ: پاکستان نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت فوجیوں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائیڈلائن میں آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس (او آئی سی) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم انسانی حقوق کونسل پر زور دیتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی عام وزری کی انکوائری کے لیے کمیشن بنایا جائے‘۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری،مزید 3 کشمیری جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر بھارت کشمیر میں کچھ چھپا نہیں رہا تو ایسے انسانی حقوق کی تنظیم کو جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے‘۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ہم بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ او آئی سی کی آزاد اور مستقل انسانی حقوق کمیشن کو مقبوضہ کشمیر میں دورے کی اجازت دے۔

وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے تنازعے پر کشمیروں کے بنیادی حقوق کے لیے سیاسی، نظریاتی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پاکستان

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے مظالم کئی دہائیوں سے جاری ہیں اور عالمی برادری بھی کئی برسوں سے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

بعدازاں وزیر خارجہ نے آذربائیجان، نائیجریا، سعودی عرب اور ترکی کے وزراء خارجہ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

مذکورہ وزراء خارجہ نے اپنے بیان میں جموں وکشمیر تنازعے کے پرامن حل پر زور دیا اور بھرپورحمایت کا یقین دلایا اور بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے معیار کا خیال رکھے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں پر پاکستان جانے کیلئے نئی شرائط عائد

آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار محسود خان نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی انسانی حقوق کی خلاف وزری پر آواز اٹھائی۔

کانفرنس کے اختتام پر صدر نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو کشمیری عوام کی جگہ مفاہمتی یاداشت پیش کی۔


یہ خبر 27 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں