اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت کا فوری طور پر نئے قرضے حاصل کرنے کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آی ایم ایف) کے پاس جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تاجر برادری سے گفتگو کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ٹیم معمول کے دورے پر پاکستان آئی ہے جو ہر منصوبے کی تکمیل کے بعد کیا جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو جب بھی آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر نئے پروگرام کے آغاز کی ضرورت ہوگی حالیہ بات چیت اس میں بنیادی کردار ادا کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی معیشت بیمار ہے، اس کا بائی پاس ہو رہا ہے، وزیر خزانہ

اس سے قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے پالیسی ساز اور ٹیکس کلیکشن ڈپارٹمنٹ کو علیحدہ کرنے کے اقدامات کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے پالیسی بورڈ کی سمری ہم نے ارسال کردی ہے جس کے منظور ہونے کے 10 دن میں بورڈ کو علیحدہ کر دیا جائے گا اور اس میں تاجر برادری کی نمائندگی بھی شامل ہوگی۔

قبل ازیں انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے ایکسپو ڈسپلے سینٹر کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی ترقی کے لیے ماسٹر اکنامک پلان بنایا جائے گا جس کا خاکہ اسلام آباد چیمبر بنائے کہ یہاں معیشت کو کیسے ترقی دی جاسکتی ہے، جس سے یہاں روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور کاروبار کو فروغ ملے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف اور حکومت کے مابین مشاورت کا آغاز

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے خصوصی اقتصادی زون میں صنعتیں لگانے کے لیے چیمبر آف کامرس بھی اپنی تجاویز پیش کر کے حکومت کی رہنمائی کرے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت وفاقی دارالحکومت کو یومیہ 10 کروڑ گیلن پانی فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے جس سے مقامی صنعتوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

دوسری جانب اسلامک بینکاری اداروں کے چیف ایگزیکٹو افسران پر مشتمل ایک وفد نے وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات کی اور انہیں اس شعبہ کے حوالے سے بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت اسلامی بینکنگ کے فروغ کیلئے کوشاں ہے، نگراں وزیر خزانہ

اس موقع پر وزیر خارجہ اسد عمر نے انہیں یقین دہانی کروائی کہ حکومت کا عزم ہے کہ اسلامک بینکاری کو فروغ دیا جائے جس کے لیے تمام اداروں کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے اور اس راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔

اس ضمن میں میزان بینک کے صدر عرفان صدیقی نے کہا کہ اس شعبے میں قیام کے بعد سے 35 فیصد ترقی ہوئی اور ان رکاوٹوں کا ذکر کیا جو اس شعبے کی نمو میں حائل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں