سابق مس ورلڈ اور بولی وڈ کی خوبصورت اداکارہ 44 سالہ ایشوریا رائے نے جو خواتین می ٹو مہم کے تحت اپنے تجربات پر شیئر کررہی ہیں انہیں مزید مدد کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ ’می ٹو’ کے ذریعے خواتین اپنے ساتھ ہونے والے نامناسب واقعات کو بیان کرتی ہیں، سوشل میڈیا پر یہ مہم گزشتہ برس اکتوبر میں اس وقت شروع ہوئی تھی، جب ہولی وڈ کی متعدد خواتین نے ہولی وڈ پروڈویسر ہاروی وائنسٹن پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔

’می ٹو‘: جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین کی مہم نے دنیا کو ہلا دیا

اس سے قبل شلپا شیٹھی نے گزشتہ ماہ 26 ستمبر کو اداکار نانا پاٹیکر پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام لگانے والی اداکارہ تنوشری دتہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین کو کسی خوف کے بغیر اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو سامنے لانا چاہیے۔

ایشوریا نے شوہر کے ہمراہ ہاروی وائنسٹن اور ان کی اہلیہ سے 2014 میں ملاقات بھی کی تھی—فوٹو: ٹوئٹر
ایشوریا نے شوہر کے ہمراہ ہاروی وائنسٹن اور ان کی اہلیہ سے 2014 میں ملاقات بھی کی تھی—فوٹو: ٹوئٹر

انڈین ایکسپریس میں شائع رپورٹ کے مطابق یشوریا رائے نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کسی خاص جنسی واقعے پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے،۔

ان کا کہنا تھا کہ خدا ان متاثرہ خواتین کی آواز کو مزید مضبوط کرے لیکن ہمیں بھی ان کی مدد کرنے میں ایک قدم آگے بڑھانا چاہیے۔

’می ٹو‘ ٹرینڈ کا آغاز کرنے والی خواتین سال کی بہترین شخصیت قرار

انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کے حقوق اور ان کی مضبوطی کے لیے کام کرتے رہیں اور اگر کوئی خاتون اپنے تجربات کا ذکر کرے تو ہم سب کو مل کر اس کی حمایت اور مدد کرنی چاہیے۔

خیال رہے کہ 13 اکتوبر کو سابقہ ملکہ حسن ایشوریا رائے کی عالمی ایونٹ خاتون مینیجر نے دعویٰ کیا تھا کہ ماضی میں داکارہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔

ایشوریا رائے کی مینیجر سموئن شیفیلڈ نے دعویٰ کیا تھا انہوں نے ہی اداکارہ کو ہولی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن سے محفوظ رکھا۔

ایشوریا رائے کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش ناکام

خیال رہے کہ ہاروی وائنسٹن پر انجلینا جولی، ایشلے جڈ اور روز میکگواں سمیت کم سے کم 22 اداکاراؤں و دیگر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں