لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد علی عمران کی جائیداد ضبط کرنے سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ علی عمران کی جائیداد ضبط کرنے سے متعلق نیب کی درخواست پر فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف اشتہاری قرار

نیب پراسیکیوٹر اسداللہ نے عدالت کو علی عمران کی جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کروائیں تھی۔

نیب کی جانب سے علی عمران کی تمام جائیدادیں ضبط کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

7 اگست کو احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کو عدم حاضری پر اشتہاری قرار دے دیا تھا۔

مزید پڑھیں: صاف پانی اسکینڈل: ’زیر حراست ملزم نے شہباز شریف کے خلاف ثبوت فراہم کردیے‘

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیڈنل میں شہباز شریف کا نام لینے کے بعد پنجاب صاف پانی کمپنی (پی ایس پی سی) کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) وسیم اجمل کی جانب سے ایک اور اسکیںڈل میں مسلم لیگ (ن) کے صدر کا نام لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وسیم اجمل نے الزام لگایا کہ پنجاب صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں شہباز شریف نے اپنے داماد عمران علی یوسف کو بچانے کے لیے انہیں قربانی کا بکرا بنایا جبکہ ان الزامات کے بعد ’اس بات کا بھی امکان ہے کہ وسیم اجمل، شہباز شریف کے خلاف گواہ بھی بن جائیں‘۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد نے بھی آشیانہ ہاؤسنگ کرپشن کیس میں سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے خلاف ثبوت فراہم کیے ہیں، جو شہباز شریف کے لیے 20 اگست کو نیب لاہور کی مشترکہ تحقیقات ٹیم کے سامنے خود کا دفاع کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کے داماد مسلسل تیسری مرتبہ نیب تحقیقات میں پیش نہیں ہوئے

خیال رہے کہ شہباز شریف کے منظور نظر اور لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ اور فواد حسن فواد آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جبکہ پی ایس پی سی کیس میں وسیم اجمل اور سابق چیئرمین صاف پانی کمپنی راجا قمر الاسلام سے بھی تفتیش جاری ہے۔

اس کے علاوہ شہباز شریف پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی (پی پی ڈی سی) اسکینڈل میں بھی الزامات کا سامنا کررہے ہیں اور نیب نے اس معاملے میں انہیں 20 اگست کو طلب کر رکھا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نیب کی حراست سے بچنے کے لیے شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف 3 ماہ قبل ہی لندن چلے گئے تھے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پی سی پی سی اور پی پی ڈی سی کیسز میں گرفتاری سے بچنے سے متعلق شہباز شریف کی جانب سے کوئی یقین دہانی نہ کرانے کے بعد عمران علی یوسف نے ملک چھوڑ دیا تھا۔

مزید پڑھیں: صاف پانی از خود نوٹس: معاملے کی تحقیقات نیب کے حوالے کرنے کا انتباہ

واضح رہے کہ عمران علی یوسف پر الزام ہے کہ انہوں نے پی پی ڈی سی کے اکاؤنٹ میں وصول ہونے والے 12 کروڑ روپے اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیے، اس کے علاوہ انہوں نے اکرام نوید کو پی پی ڈی سی کا سی ای او تعینات کیا، جس نے مبینہ طور پر بڑی تعداد میں کرپشن کی اور اب وہ نیب کی حراست میں ہیں۔

اسی طرح شہباز شریف کے داماد پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے لاہور کے علاقے گلبرگ میں اپنے پلازہ کے ایک فلور کو حد سے زیادہ (2 کروڑ 80 لاکھ ) روپے کرائے پر دیا تھا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ وسیم اجمل نے الزام لگایا کہ شہباز شریف نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سے اپنے داماد عمران علی یوسف کو ’کلین چٹ‘ دلائی جبکہ انہیں اور دیگر افراد کو ملزم قرار دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں