بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فورسز کے حملے میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد وادی بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے دعویٰ کیا کہ بھارتی فوج نے وادی میں ایک جھڑپ کے دوران 2 نوجوانوں کو ہلاک کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ واقع کے خلاف وادی میں بھارت مخالف مظاہروں کا آغاز ہوگیا۔

پولیس نے بتایا کہ بھارتی فورسز نے سری نگر کے اطراف میں کشمیری حریت پسندوں کی موجودگی پر آپریشن کے لیے علاقے کو گھیرے میں لیا تھا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی درندگی سے اگست میں 34 افراد جاں بحق

واقع کی تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ سرچ آپریشن کے دوران فوج اور مسلح افراد کے دوران مبینہ طور پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 2 کشمیری نوجوان ہلاک جبکہ 4 بھارتی فوجی اور پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔

واقعہ کی رپورٹس منظر عام پر آتے ہی شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے جائے وقوع کی جانب مارچ کی کوشش کی، انہیں روکنے کے لیے انڈین فورسز نے فائرنگ کی جس کے بعد مظاہرین اور فورسز کے درمیان چھڑپیں شروع ہوگئیں۔

بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے جس میں 4 کشمیری زخمی ہوگئے۔

21 اکتوبر 2018 کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی میں مزید 8 کشمیری نوجوان کو قتل کردیا تھا۔

واضح رہے کہ 19 اکتوبر کو بھارتی فوج نے ضلع بارا مولا کے علاقے بونیار میں علاقے کا محاصرہ کیا تھا سرچ آپریشن کرتے ہوئے 4 کشمیری نوجوانوں کو قتل کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، مزید 3 کشمیری جاں بحق

اس سے قبل 17 اکتوبر کو بھارتی فوج نے سری نگر کے علاقے فتح کَدال میں محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کے دوران 3 نوجوانوں کو قتل کیا تھا۔

گزشتہ ماہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں خاتون سمیت 42 کشمیری جاں بحق ہوئے تھے۔

ستمبر کے مہینے میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی سے ہونے والی ہلاکتوں کے نتیجے میں 5 خواتین بیوہ جبکہ 12 بچے یتیم ہوئے۔

قبل ازیں اگست میں بھارتی فوج کے ظلم و جبر کے نتیجے میں 34 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

مقبوضہ کشمیر میں جاری تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن گزشتہ سال بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں اور وادی میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے مزید 4 کشمیریوں کو قتل کردیا

خیال رہے کہ 1989 سے متعدد مسلح گروپ بھارتی فوج اور ہمالیہ کے علاقوں میں تعینات پولیس سے لڑتے آئے ہیں اور وہ پاکستان سے انضمام یا کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں۔

اس لڑائی کے دوران اب تک ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں، جس میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

کشمیر میں جاری اس تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن گزشتہ سال بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں اور وادی میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں