سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فوج کا جبر جاری ہے اور حالیہ ریاستی دہشت گردی میں مزید 8 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق ضلع کلگام کے علاقے لاروو میں سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فوج نے نوجوانوں کو قتل کیا۔

کلگام میں کیے گئے آپریشن میں بھارتی فوج کے راشٹریہ رائفل، سینٹر ریزرو پولیس فورس اور اسپیشل آپریشن گروپ نے مشترکہ طور پر حصہ لیا، اس دوران 3 نوجوانوں کو قتل کیا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے مزید 4 کشمیریوں کو قتل کردیا

بھارتی فوج کے آپریشن کے دوران گھروں کو مسمار کیا گیا جبکہ لاروو میں قابض فوج کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3 نوجوان جاں بحق یوئے جبکہ گھروں کا ملبہ اٹھانے کے درمیان دھماکا خیز مواد پٹھنے سے بھی 2 کشمیری جاں بحق ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق ضلع کلگام میں آپریشن کے دوران بھارتی فوج کی جانب سے بم نصب کیے گئے تھے جو ملبہ ہٹانے کے دوران پھٹ گئے۔

ڈسٹرکٹ ہسپتال کلگام کے ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ جب نوجوانوں کو مردہ حالت میں ہسپتال لایا گیا۔

دوسری جانب نوجوانوں کے قتل کے خلاف علاقے میں بھارت مخالف مظاہرے کیے گئے، جس پر قابض فوج کی فائرنگ سے متعدد کشمیری زخمی ہوئے جبکہ اس حملے کے دوران 2 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

ادھر کشیدہ حالات کے بعد انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی اور علاقے میں کرفیو کی طرح کی پابندیاں عائد کردیں۔

واضح رہے کہ 19 اکتوبر کو بھارتی فوج نے ضلع بارا مولا کے علاقے بونیار میں علاقے کا محاصرہ کیا تھا سرچ آپریشن کرتے ہوئے 4 کشمیری نوجوانوں کو قتل کردیا تھا۔

اس سے قبل 17 اکتوبر کو بھارتی فوج نے سری نگر کے علاقے فتح کَدال میں محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کے دوران 3 نوجوانوں کو قتل کیا تھا۔

گزشتہ ماہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں خاتون سمیت 42 کشمیری جاں بحق ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3 نوجوان جاں بحق

ستمبر کے مہینے میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی سے ہونے والی ہلاکتوں کے نتیجے میں 5 خواتین بیوہ جبکہ 12 بچے یتیم ہوئے۔

قبل ازیں اگست میں بھارتی فوج کے ظلم و جبر کے نتیجے میں 34 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

مقبوضہ کشمیر میں جاری تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن گزشتہ سال بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں اور وادی میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں