پشاور: سانحہ آرمی پبلک اسکول کمیشن میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوگیا۔

پشاور ہائیکورٹ کے رجسٹرار سے منسلک ذرائع کے مطابق رجسٹریشن کرانے والوں کے بیان ریکارڈ کرانے کا سلسلہ آئندہ ہفتے پیر (29 اکتوبر) سے شروع ہوگا اور روزانہ 8 سے 10 افراد کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے بلایا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول کے لیے عینی شاہدین، شہدا کے ورثا، سول سوسائٹی اور دیگر افراد نے بیان کے لیے نام رجسٹر کرائے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ کمیشن میں رجسٹریشن کرانے والے افراد کی تعداد 90 سے زائد ہے۔

مزید پڑھیں: آرمی پبلک اسکول ازخود نوٹس:سپریم کورٹ کا تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا حکم

خیال رہے کہ 5 اکتوبر 2018 کو سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے تحقیقات کے لیے کمیشن کو 45 دن کا وقت دیا، جس کی سربراہی پشاور ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس ابراہیم خان کررہے ہے۔

جسٹس ابراہیم خان کی معاونت کیلئے 3 دیگر آفیسرز بھی کمیشن میں شامل ہے۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ اے پی ایس سے متعلق ازخود نوٹس اس وقت لیا تھا جب کچھ شہید بچوں کے والدین نے چیف جسٹس سے اسی حوالے سے ایک کیس کی سماعت کے دوران فریاد کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ آرمی پبلک اسکول ازخود نوٹس کی سماعت 5 اکتوبر کو مقرر

تمام ہی متاثرین نے شکایت کی تھی کہ حملوں سے چند ہفتوں قبل قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹا) نے دہشتگردوں کے منصوبے کے حوالے سے اطلاع دے دی تھی تو اس کو روکنے کے لیے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے۔

والدین نے مطالبہ کیا تھا کہ اس معاملے میں ایک غیر جانبدار جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے تاکہ اسے نظر انداز کرنے والے متعلقہ حکام کو سبق سکھایا جاسکے۔

2014 میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں 144 افراد شہید ہوئے تھے جس میں سے 122 اسکول میں زیر تعلیم طالب علم تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں