اسلام آباد: پاکستان ٹیلی ویژن(پی ٹی وی) کے سابق ایم ڈی اور اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے کرپشن کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کرنے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلینج کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے وکیل شاہ خاور کے توسط سے جمع کرائی گئی درخواست میں موقف اپنایا کہ حکومت پر تنقید کرنے پر وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) انہیں نشانہ بنا رہی۔

خیال رہے کہ 25 اکتوبر کو اسلام آباد کی مقامی عدالت کے اسپیشل جج سینٹرل کامران بشارت مفتی نے ڈاکٹر شاہد مسعود کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی تھی جبکہ عدالتی فیصلے سے قبل ہی اینکر پرسن احاطہ عدالت سے چلے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: سابق ایم ڈی پی ٹی وی ڈاکٹر شاہد مسعود کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

عدالتی فیصلے کے بعد ایف آئی اے کی جانب سے شاہد مسعود کی گرفتاری کی کوششیں بھی کی گئی تھیں، تاہم کامیابی حاصل نہیں ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے یہ درخواست پی ٹی وی کرپشن کیس میں مسترد کی گئی تھی، جس میں شاہد مسعود پر بطور ایم ڈی پی ٹی وی مبینہ طور پر 3کروڑ 80 لاکھ روپے خوربرد کا الزام ہے۔

شاہد مسعود پر الزام ہے کہ انہوں نے ایم ڈی پی ٹی وی کے عہدے پر فائز رہتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیا رائٹس حاصل کرنے کے لیے جعلی کمپنی سے معاہدہ کیا تھا، جس سے پی ٹی وی کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

رواں سال جون میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان ٹیلی ویژن کے سابق ایم ڈی اور سینئر صحافی شاہد مسعود کے خلاف مبینہ طور پر 3 کروڑ 80 لاکھ روپے کی بد عنوانی کے الزام میں نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

تاہم ڈاکٹر شاہد مسعود کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مقدمے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں ان کو نامزد نہیں کیا گیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر انہیں گرفتار کیا جاتا ہے تو ان کی عزت اور صحت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، لہٰذا میری عدالت سے درخواست ہے کہ وہ ایف آئی اے کی درخواست کے خلاف میری ضمانت منظور کرے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی وی کرپشن کیس: ڈاکٹر شاہد مسعود کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

یہاں اس بات کا بھی ذکر ضروری ہے کہ اس سے قبل قصور میں ریپ کے بعد قتل ہونے والی 6 سالہ بچی زینب کے کیس میں بھی متنازع بیان اور انکشاف کی وجہ سے ڈاکٹر شاہد مسعود پابندی کا سامنا کر چکے ہیں۔

واضح رہے کہ 20 مارچ 2018 کو سپریم کورٹ نے قصور میں 6 سالہ بچی کے ریپ اور قتل میں مجرم عمران علی سے متعلق ڈاکٹر شاہد مسعود کے انکشافات پر ازخود نوٹس کی سماعت کا فیصلہ سناتے ہوئے معروف اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود پر 3 ماہ کے لیے ٹی وی پروگرام کرنے پر پابندی عائد کردی تھی جبکہ ان سے تحریری معافی نامہ بھی طلب کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں