وزیراعظم حکم پرعمل کرکے دوسروں کیلئے مثال بنیں، چیف جسٹس

اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2018
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار — فوٹو، ڈان نیوز/فائل
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار — فوٹو، ڈان نیوز/فائل

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وزیرِ اعظم عمران خان کو ہدایت کی ہے کہ وہ پہلے وسل بلور نظام پر عمل کریں اور عدالتی حکم پر عمل کرکے دوسروں کے لیے مثال بنیں۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بنی گالا تجاوزات کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیر رضوی نے عدالت کو بتایا کہ تجاوزات کو ریگولرائر کروانے سے متعلق کمیٹی بنائی گئی ہے جس کا آج اجلاس ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کس چیز کا وقت دیا جائے، کمیٹی بھی عدالت نے ہی بنائی تھی، لہٰذا کوئی وقت نہیں ملے گا اور اس معاملے میں کمیٹی کے اجلاس کے بعد رات 10 بجے تک بتایا جائے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جس نے کیس شروع کیا ہے پہلے وہ ریگولرائیزیشن کی فیس ادا کرے، ورنہ ان کو عدالت میں طلب کرلیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ’عمران خان کا گھر پہلے ریگولرائز ہوگا تو باقی بھی ہوں گے‘

خیال رہے کہ بنی گالہ میں تجاوزارت کو ریگولرائز کرنے سے متعلق کیس پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے سے قبل شروع کیا تھا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعظم کو سب سے پہلے خود فیس ادا کرنی ہوگی تاکہ یہ عام لوگوں کے لیے بھی ایک مثال بن جائے اور دوسرے بھی اس پر عمل کریں۔

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ’ہم تو فیس ادا کرنا چاہتے ہیں لیکن کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) والے نہیں بتا رہے کہ فیس کہاں ادا کرنی ہے؟‘

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے میں سب سے زیادہ گڑبڑ ہورہی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم فیس ادا کریں ورنہ محکمہ مال کو فیس وصول کرنے کی ہدایت جاری کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سی ڈی اے سب سے پہلے وزیراعظم کے خلاف اقدام کرے، چیف جسٹس

یاد رہے کہ 16 اکتوبر کو سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے کہ وزیرِاعظم عمران خان کا گھر پہلے ریگولرائز ہونا چاہیے، اس کے بعد ہی دیگر گھر ریگولرائز ہوجائیں گے۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی وسل بلور کا قانون پاس ہوا تھا جس کے تحت ہر شہری کو یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ کسی بھی محکمے میں کرپشن کو دیکھ کر وسل بلور کمیشن کو اس کی نشاندہی کر سکتے ہے۔

تاہم اس قانون کی شق 3 کے میں یہ بتایا گیا تھا کہ اس قانون کے تحت ایک کمیشن بنایا جائے گا جو شہریوں کی جانب سے کرپشن کے کیسز کی چانچ پڑتال کرکے اس پر کارروائی کریں گے۔

خیال رہے کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وسلو بلور کے قانون کو پورے پاکستان میں نافذ کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں