فالودہ اور سبزی فروش کے بعد ضلع نوبیر سے تعلق رکھنے والے اور کراچی میں رہائش پذیر رکشہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ سے اربوں روپوں کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق بینک اکاؤنٹس کی تفتیش کے دوران رکشہ ڈرائیور روز طلب خان کے نام پر کھولے گئے اکاؤنٹ سے ساڑھے 8 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کی گئی۔

اس حوالے سے ایف آئی اے نے رکشہ ڈائیور زور طلب خان کو نوٹس جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'ارب پتی' فالودہ فروش فاقہ کشی پر مجبور

ایف آئی آر کے ذرائع نے بتایا کہ رکشے والے کا اکاؤنٹ عمار خان نامی شخص استعمال کررہا تھا۔

علاوہ ازیں ایف بی آر کی جانب سے رکشہ ڈرائیور سے رابطہ کیا گیا تو زور طلب خان نے بتایا کہ وہ ضلع بونیر میں ہے اور کراچی واپس پہنچنے کے بعد رابطہ کرے گا۔

ایف بی آر نے دعویٰ کیا کہ رکشہ ڈرائیور زور طلب خان کے بینک اکاؤنٹ سے 8 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کی گئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ستمبر میں فالودہ بیچ کر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے والے عبدالقادر کو ایف آئی اے کی جانب سے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے اکاؤنٹ میں 2 ارب 25 کروڑ روپے موجود ہیں جبکہ وہ اس رقم کی منتقلی سے لاعلم تھے۔

مزید پڑھیں: فالودہ فروش کے بعد ڈرائیور بھی راتوں رات کروڑ پتی بن گیا

اس کے علاوہ 8 اکتوبر کو ایف بی آر نے انکشاف کیا تھا کہ حیدر آباد کے سبزی فروش پردیپ کے اکاؤنٹس میں 2 سے 4 ارب روپے کی ٹرانزکشن کی گئی۔

پردیپ کا کہنا تھا کہ میں ہفتہ (6 اکتوبر) کو بینک سے اپنی تنخواہ نکلوانے گیا تھا، پہلے بینک میں موجود بیلنس چیک کیا تو اس میں بہت بڑی رقم موجود تھی تو میں نے ڈر کی وجہ سے رقم نہیں نکلوائی۔

واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے سامنے آنے کا معاملہ ایف آئی اے کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے بعد سے جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: زندہ لوگوں کے بعد مُردے کے نام پر بھی بینک اکاؤنٹس نکل آئے

ملک میں بڑے کاروباری افراد اور گروپس ٹیکس بچانے کے لیے عموماً ایسے اکاؤنٹس کھولتے ہیں، جنہیں 'ٹریڈ اکاؤنٹس' کہا جاتا ہے اور جس کے نام پر یہ اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے اسے رقم بھی دی جاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں