نریندر مودی نے 29 ارب روپے کے ’متنازع مجسمے‘ کا افتتاح کردیا

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2018
’مجسمہ اتحاد‘ — فوٹو اے ایف پی
’مجسمہ اتحاد‘ — فوٹو اے ایف پی

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے گجرات میں دریائے نرمادا کے قریب سردار ولبھ بھائی پٹیل کے 182 میڑ اونچے مجسمے کا افتتاح کردیا۔

دی ہندو میں شائع رپورٹ کے مطابق سردار ولبھ بھائی پٹیل کی برسی پر مجسمے کو ’مجسمہ اتحاد‘ سے منسوب کیا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: دنیا کے سب سے بڑے مجسمے کے خلاف احتجاج

افتتاحی تقریب میں بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے مجسمہ کے اوپر پرواز کرتے ہوئے پھول نچھاور کیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مجسمہ 29.9 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہوا، سردار ولبھ بھائی پٹیل نے 1947 میں بھارت کی آزادی کے بعد اسے متحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

اس حوالے سے نریندر مودی نے کہا کہ ’تمام بھارتیوں کے لیے یہ تاریخی لمحہ ہے، میں خوش قسمت ہوں کہ سردار صاحب کے مجسمے کو قوم کے لیے پیش کررہا ہوں‘۔

واضح رہے کہ امریکا کے ’مجسمہ آزادی‘ سے دوگنے بڑے ’مجسمہ اتحاد‘ کی افتتاحی تقریب سے قبل قریباً 22 دیہاتوں کے سربراہان نے نریندر مودی کو خبر دار کیا تھا کہ اس کی افتتاحی تقریب سے دور رہیں۔

مزید پڑھیں: بھارتی حکام نے عبدالکلام کے مجسمے کے برابرسے قرآن کو ہٹادیا

مظاہرین نے نریندر مودی اور گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی کے خلاف منہ پر کالک مل کر احتجاج کیا تھا۔

مقامی افراد نے ضلعی انتظامیہ کو خط میں کہا تھا کہ سردار سروور ڈیم کے قریب قائم کیے گئے مجسمے نے بھارت کے پانچویں بڑے دریا، دریائے نرمادا کو ’تباہ‘ کیا ہے جبکہ مقامی آبادی کی اسکول، ہسپتالوں اور پینے کے صاف پانی کی ضروریات کو بھی نظر انداز کیا گیا۔

خیال رہے کہ بھارتی ریاست گجرات میں بننے والے مجسمہ اتحاد کو 4 سال کی مدت میں تیار کیا گیا۔

مجسمے کی تیاری کے لیے 3 ہزار محنت کشوں نے حصہ لیا جن میں کئی چینی باشندے بھی شامل تھے۔

محنت کشوں نے کنکریٹ اور اسٹیل کے فریم پر تیار ہونے والے اس مجسمے پر تقریباً 5 ہزار اسکوائر کانسی کو نصب کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کے مائیکل اینجلو 'فقیرو فقیرا' سے ایک ملاقات

نریندر مودی کا کہنا تھا کہ یہ مجسمہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے گا جیسے کہ نیو یارک میں قائم مجسمہ آزادی پر سیاح اپنی دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔

گجرات حکومت کے مطابق 15 ہزار سیاح روزانہ کی بنیاد پر اسے دیکھنے کے لیے آئیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں