وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ یمن میں خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے پاکستان کلیدی کردار نبھائے گا اور تمام فریقین کو سیاسی حل کی طرف راغب کرے گا۔

عمران خان سے یمنی سفیر محمد مطہر العشبی نے ملاقات کی جس میں وزیر اعظم نے دوطرفہ مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، یمن کے صدر عبد الربوہ منصور ہادی کی حکومت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: یمن: حدیدہ میں سعودی اتحاد کی فضائی بمباری، 20 افراد ہلاک

وزیر اعظم نے زور دیا کہ یمن میں جاری خانہ جنگی سے خطے میں علاقائی امن و سلامتی خطرے سے دوچار ہے اور اس المیہ کا حل طاقت کے استعمال میں پوشیدہ نہیں ہے۔

اس موقع پر یمن کے سفیر نے وزیر اعظم کو الیکشن جیتنے پر مبارک باد پیش کی اور اپنی قیادت کی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق عمران خان نے یمنی قیادت کے جذبات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یمن تنازع جلد دیرپا امن میں تبدیل ہو جائےگا۔

مزید پڑھیں: 'دشمن پاکستان کو لیبیا اور یمن جیسی صورتحال میں دھکیلنا چاہتے ہیں'

وزیر اعظم نے کہا کہ یمنی عوام کی تکالیف کو دور کرنے اور پناہ گزینوں کی محفوظ واپسی کے لیے عالمی سطح پر مربوط اور منظم انداز میں رابطے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ 24 اکتوبر کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یمن کے تنازع پر کہا تھا کہ ہمارا موقف بلکل دوٹوک ہے کہ ریاست اس مسئلے کا حل فوج بھیجنے پر نہیں رکھتی اور ہم فوج نہیں بھیجیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان خطے میں جاری سعودی اور یمن تنازع میں ثالث کا کردار ادا کریں گے۔

وزیرخارجہ کے مذکورہ بیان پر سینیٹ میں شدید تنقید ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج یمن جنگ کا حصہ بن سکتی ہے، سینیٹر فرحت اللہ بابر

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شیری رحمٰن نے وزیر خارجہ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے یمن تنازع پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’وزیر خارجہ نے سینیٹ میں لمبی چوڑی تقریر کی لیکن اپوزیشن کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں