لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ریٹائرڈ سرکاری افسر کے گھر پر چھاپہ مار کر مبینہ طور پر چھپائے گئے تقریباً 33 کروڑ روپے برآمد کرلیے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ نیب لاہور نے گریڈ 16 کے سابق سرکاری افسر کے خلاف مبینہ اطلاع پر کارروائی کی۔

یہ بھی پڑھیں: 10ارب روپے کے فراڈ میں ملوث 39 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس

نیب کے مطابق ای ایم ای سوسائٹی میں واقع گھر پر ریڈ میں مبینہ طور پر چھپائے گئے لگ بھگ 33 کروڑ روپے برآمد کر لیے گئے۔

نیب حکام کی جانب سے ملزم کی شناخت فی الوقت صیغہ راز میں رکھی گئی ہے تاکہ مزید شواہد کے حصول میں دشواری پیش نہ آئے۔

برآمد کی جانے والی کرنسی میں لگ بھگ ساڑھے تین کروڑ مالیت پر مشتمل 11 مختلف ممالک کی کرنسی بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر افسران سمیت 5 افراد کو 10 سال قید کی سزا

نیب کے مطابق 10 کروڑ روپے پاکستانی کرنسی اور دیگر برآمد شدہ رقم میں 17 کروڑ روپے کے پرائز بانڈز موجود ہیں۔

علاوہ ازیں نیب لاہور نے دعویٰ کیا کہ ملزم کی ملکیت میں مبینہ طور پر کثیر جائیدادوں کے شواہد بھی حاصل ہو رہے ہیں، جن پر مزید تحقیقات جاری ہیں۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور کی جانب سے ملزم کے خلاف فوری طور پر آمدن سے زائد اثاثہ جات کے حوالے سے انکوائری کے احکامات صادر ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ رواں برس جولائی میں نیب نے کراچی میں آمدن سے زائد اثاثے کے حوالے سے انکوائری کا سامنا کرنے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے سینیئر عہدیدار کے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے 1 ارب سے زائد مالیت کی نقدی، لگژری گاڑیاں و دیگر اثاثے برآمد کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کسٹم عدالت کا درآمد کنندگان سے 6 کروڑ 30 لاکھ روپے وصول کرنے کا حکم

نیب کا کہنا تھا کہ بر آمد کیے گئے اثاثوں میں 55 لاکھ روپے کی نقدی اور پرائز بانڈ، 80 سے 90 لاکھ مالیت کی ایک مرسڈیز سی کلاس، 28 لاکھ مالیت کی ٹویوٹا پریمیو، 2 کروڑ 20 لاکھ مالیت کی سوزوکی سوئفٹ اور لینڈ کروزر کے کاغذات، 50 کروڑ سے زائد مالیت کی اراضی، دبئی میں 3 جائیدادوں کے کاغذات اور بینک اکاؤنٹس جن میں 5 کروڑ سے زائد رقم موجود ہے، شامل ہیں۔

نیب نے ایس بی سے اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عادل عمر کی فیڈرل بی ایریا کی رہائش گاہ پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کیے گئے سرچ وارنٹ پر چھاپہ مارا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں