ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کی اہلیہ روسماہ منصور پر کرپشن کے دو مختلف مقدمات میں 46 ارب روپے کی’بدعنوانی اور رشوت‘ کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی۔

ملائیشیا کے پراسیکیوٹرز نے الزام عائد کیا کہ روسماہ منصور نے ترقیاتی منصوبوں میں نجی کمپنی سے 6 ارب روپے بطور رشوت وصول کیے۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کرپشن کے الزام میں گرفتار

دوسری جانب روسماہ منصوبہ نے دونوں الزامات کو مسترد کردیا۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ ریاست کے مشرقی حصے میں اسکولوں کے لیے سولر منصوبوں میں 40 ارب روپے کا غبن کیا گیا۔

واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر میں روسماہ منصور پر منی لانڈرنگ سمیت بدعنوانی کے 17 الزامات عائد کیے گئے تاہم انہوں نے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو بھی 4 اکتوبر کو ملائیشیا کی ایک علیحدہ عدالت میں بد عنوانی اور منی لانڈنگ کے دو درجن سے زائد الزامات کے لیے پیش کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ملائیشیا: سابق وزیراعظم کے گھر پر چھاپہ، نقدی اور زیورات کے 72 سوٹ کیس برآمد

65 سالہ نجیب رزاق نے اپنے بینک اکاؤنٹس میں اربوں ڈالرز کی موجودگی کے انکشافات کے باوجود کرپشن کے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

رواں برس مئی میں پولیس نے سابق وزیراعظم کے گھر پر چھاپہ مار کر نقدی اور جواہرات سے بھرے 72 سوٹ کیس سمیت بڑی تعداد میں ڈیزائنر ہینڈ بیگز بر آمد کیے تھے۔

نجیب رزاق کو 1MDB نامی سرکاری سرمایہ کاری فنڈ سے رقوم کی مبینہ چوری اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مہاتیر محمد، ملائیشیا کا نجات دہندہ یا مسائل کی جڑ

ملائیشیا کے معاشی حالات کو سدھارنے کے لیے اُس وقت کے وزیراعظم نجیب رزاق نے 2009 میں ایم ڈی بی ون سرکاری سرمایہ کاری فنڈ کا آغاز کیا تھا۔

2015 میں یہ بات منظر عام پر آئی تھی کہ فنڈ سے مبینہ طور پر 4 بلین ڈالر خورد برد کیے گئے جبکہ تقریباً 700 ملین ڈالر مبینہ طور پر براہ راست نجیب رزاق کے بینک اکائونٹ میں منتقل کیے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں