سپریم کورٹ نے کراچی میں ریلوے کی زمین سے قبضہ چھڑوا کر فوری طور پر کراچی سرکلر ریلوے اور ٹرام لائن کی بحالی کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کراچي رجسٹری ميں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی ميں سماعت ہوئی جہاں عدالت نے سرکلر ريلوے کو فوری طور پر بحال کرنےکا حکم دیا۔

عدالت نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بھر ميں ريلوے کی زمينوں کو واگزار کرا دیا جائے اور ڈپٹی کمشنرز کےذريعے تمام علاقوں سےريلوے لائن صاف کرا دی جائیں۔

ریلوے کے ڈی ایس نے عدالت کو بتایا کہ کراچی کے بيشتر علاقوں ميں ريلوے کی زمينوں پر قبضہ ہے۔

مزید پڑھیں:'کراچی سرکلر ریلوے پر کام رواں سال شروع ہوگا'

سپريم کورٹ نے شہر میں ٹرام لائن کی بحالی کا بھی حکم ديا اور کہا کہ سياحتی مقاصد کے لیے صدر سے اولڈ سٹی ايريا تک ٹرام چلائی جائے۔

انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ کے ايم سی اور ضلعی انتظاميہ کی مدد سے بوگياں تيار کی جائیں اور مقامی انتظاميہ ريلوے کی مدد سے روٹ کا تعين کرے گی۔

کراچی میں تجاوزات کے حوالے سے حکم دیا گیا کہ شہر میں کوئی تجاوزات نظر نہ آئے اور تجاوزات کے خلاف جاری آپريشن کو مزید تيز کر دیا جائے۔

سپریم کورٹ نے انتظامیہ کو ايف ٹی سی پُل کے نيچے تعميرکی گئیں دکانوں کو بھی مسمار کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی میں تجاوزات 15 روز میں ختم کرانے کا حکم

تجاوزات کے حوالے سے مزید ہدایت کی گئی کہ شارع فيصل اور راشدمنہاس روڈ سے بھی تجاوزات ختم کردی جائیں اور ساتھ ہی تمام کنٹونمنٹ بورڈز اور ڈی ايچ اے کو بھی تجاوزات ختم کرنےکا حکم دیا گیا۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے 27 اکتوبر کو سماعت کے دوران کراچی میں تجاوزات 15 روز میں ختم کرانے کا حکم دے دیا تھا۔

عدالت نے حکم دیا تھا کہ تمام فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کی جائیں، رفاعی ادارے فٹ پاتھوں پر غربا کو کھانا کھلاتے ہیں، انہیں بھی ہٹایا جائے۔

چیف جسٹس نے وسیم اختر سے کہا تھا کہ آپ غریبوں کو کھانا کھلانے کے لیے متبادل جگہ دیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Ahmad Gharib Nawaz Khan Nov 17, 2018 10:36pm
RESTORATION OF TRAMWAY IN KARACHI IS HIGHLY COMMENDABLE!
KHAN Nov 17, 2018 11:17pm
کراچی میں ٹرام کا آغاز کیماڑی سے ہوتا تھا اور کیماڑی اولڈ سٹی ایریا میں شامل ہے تاہم آج کل اولڈ سٹی ایریا سے مراد صدر سے ٹاور تک کا علاقہ سمجھا جاتا ہے، گزارش ہے کہ ٹرام سروس صدر سے کیماڑی تک ہو جبکہ اس کو بذریعہ شریں جناح کالونی اور کلفٹن بوٹ بیسن سے ہوتے ہوئے صدر تک ایک چکر میں بھی چلایا جاسکتا ہے۔ صدر سے ٹاور اور پھر کیماڑی تک ٹرام چلائی جائے۔ دوسری بات یہ ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ نے اپنے ہیڈآفس کے سامنے ایڈلجی ڈنشا روڈ کو نرم الفاظ میں قبضہ کرکے عوام کے لیے بند کردیا ہے، اس سے قبل اس سڑک اور جی اے الانہ روڈ کو ون وے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، کھارادر سے ٹریفک جی الانہ روڈ کے ذریعے ٹاور اور ٹاور و ایم اے جناح روڈ کی ٹریفک ایڈلجی روڈ کے ذریعے کھارادر اور اس سے آگے لی مارکیٹ تک جاتی تھی مگر اب ایڈلجی روڈ بند ہونے سے ایدھی ہیڈکواٹرز کے سامنے ٹریفک جام رہتا ہے اور اس سے عوام کو بیحد مشکلات کا سامنا ہے، جی الانہ روڈ پر پر گڈز ٹرانسپورٹ والوں نے درجنوں دکانیں بناکر سامان سڑک پر رکھنا شروع کردیا ہے، تجاوزات کی بھرمار ہے، امید ہے حکومت ٹریفک جام کے مسئلے پر قابو پانے کے اقدامات کرے گی۔