سرفراز نے بلے بازوں کو شکست کا ذمہ دار قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2018
پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد پاکستان کے کپتان سرفراز احمد مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتنے والے اعجاز پٹیل سے مصافحہ کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد پاکستان کے کپتان سرفراز احمد مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتنے والے اعجاز پٹیل سے مصافحہ کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست کا ذمے دار بیٹنگ لائن کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میچ میں کوئی بھی بلے باز لمبی اننگز نہ کھیل سکا اور کھلاڑی مشکل صورتحال میں دباؤ برداشت نہ کر سکے۔

ابوظہبی میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 176رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4 رنز سےشکست ہوئی۔

میچ میں شکست کے بعد کپتان سرفراز احمد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیٹسمینوں کو وکٹ پر ٹھہرنا چاہیے تھا، تمام پلیئرز کو مثبت کرکٹ کھیلنے کا کہا تھا اور امید تھی کہ ہم جیت جائیں گے لیکن کھلاڑی مشکل صورتحال میں دباؤ برداشت نہیں کرسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ روز جس طرح اننگز کا آغاز کیا تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ باآسانی ہدف حاصل کر لیں گے لیکن پھر یکے بعد دیگرے تین وکٰٹیں گر گئیں، جس کے بعد اسد شفیق اور اظہر علی نے اچھی ساجھے داری قائم کی۔

سرفراز نے وکٹ کا رویہ تبدیل ہونے کا تاثر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وکٹ میچ کے چاروں دن ایک جیسی تھی، وکٹ پر سیٹ ہونے والے کھلاڑیوں کو موقع سے فائدہ اٹھا کر لمبی اننگز کھیلنی چاہیے تھی لیکن ہم نے پورے میچ میں دیکھا کہ جیسے ہی دونوں ہی ٹیموں کی اہم پارٹنرشپ ٹوٹی، تو اس کے ساتھ ہی بیٹنگ لائن ڈھیر ہو گئی۔

انہوں نے بابر اعظم کے رن آؤٹ کو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں فتح کے لیے محض 29 رنز درکار تھے کہ بابر رن آؤٹ ہو گئے اور یہیں سے ہماری بیٹنگ لائن زمین بوس ہو گئی۔

پہلی اننگز میں 2 اور دوسری اننگز میں صرف 3 رنز بناکر اعجاز پٹیل کی وکٹ بننے والے سرفراز نے اپنی کارکردگی پر بھی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں بلے سے کارکردگی نہیں دکھا سکا اور جو شاٹ کھیل کر میں آؤٹ ہوا اس سے بہت افسوس ہے۔

کپتان نے کہا کہ وکٹ پر بیٹسمینوں کو ٹائم دینا چاہیے تھا اور ہمارے بیٹسمینوں کو بڑی اننگز کھیلنی چاہیے تھی لیکن نیوزی لینڈ کی ٹیم کو بھی فتح کا کریڈٹ جاتا ہے جن کے باؤلرز خصوصاً اعجاز پٹیل نے اچھی باؤلنگ کی۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان کین ولیم سن نے ڈرامائی فتح پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس میچ کو ’ٹیسٹ کرکٹ کی اچھی تشہیر‘ قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پتہ تھا کہ جیتنا آسان نہیں ہوگا تاہم ہمارے کھلاڑیوں نے اچھا پرفارم کیا اور ٹیم کو ناقابل یقین فتح سے ہمکنار کرایا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک ڈرامائی میچ تھا، میچ کے چاروں دن دونوں ٹیمیں دباؤ کا شکار رہیں لیکن اختتام پر یہ میچ ٹیسٹ کرکٹ کی شاندار تشہیر ثابت ہوا۔

اس میچ میں فتح کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ نے سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی ہے اور سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ ہفتہ سے دبئی میں کھیلا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں