سپریم کورٹ: سندھ حکومت کو 2 ہفتوں میں فرانزک لیب قائم کرنے کا حکم

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2018
عدالت عظمیٰ نے لیب قائم نہ کرنے پر سندھ حکومت پر برہمی کا اظہار کیا—فائل فوٹو
عدالت عظمیٰ نے لیب قائم نہ کرنے پر سندھ حکومت پر برہمی کا اظہار کیا—فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو 2 ہفتوں میں صوبے میں فرانزک لیبارٹری قائم کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سندھ فرانزک لیب کے قیام کے معاملے پر اجلاس ہوا۔

مزید پڑھیں: پنجاب فرانزک لیب میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف

اجلاس میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری صحت، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی اور جامعہ کراچی کے نمائندے شریک ہوئے۔

اس دوران جسٹس گلزار احمد نے سندھ میں فرانزک لیب کا قیام نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال کی مدت تھی، ڈیڑھ سال گزر گیا، لیب کیوں نہیں بنائیں، لیب نہ بننے سے کیا مسائل ہیں، کسی کو احساس نہیں۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ لوگوں کے پاس تاخیر کا کیا جواز ہے، جس پر سندھ حکومت کے نمائندے نے کہا کہ فنڈز کی تاخیر کے باعث لیب کا قیام نہ ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کی کارکردگی صفر ہے، چیف جسٹس

سندھ حکومت نے موقف اپنایا کہ لیب کے لیے 27 لاکھ فنڈز جاری کردیے گئے تھے، جس پر سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو 2 ہفتوں کے اندر لیب بنانے کا حکم دیا۔

جسٹس گلزاز احمد نے ریمارکس دیے کہ لیب کے قیام میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں