ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم بھارت پہنچ گئی

24 نومبر 2018
پاکستان ہاکی ٹیم بھارت میں موجود — فوٹو بشکریہ عبدالغفار ٹوئٹر اکاؤنٹ
پاکستان ہاکی ٹیم بھارت میں موجود — فوٹو بشکریہ عبدالغفار ٹوئٹر اکاؤنٹ

پاکستان ہاکی ٹیم عالمی کپ میں شرکت کے لیے براستہ واہگہ بھارت پہنچ گئی جہاں ان کا پر تپاک استقبال کیا گیا۔

ہاکی ورلڈکپ میں شرکت کے لیے قومی ہاکی ٹیم واہگہ کے راستے بھارت پہنچی جہاں انتظامیہ نے کھلاڑیوں کا استقبال کیا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے۔

قومی ٹیم براستہ دہلی بھارتی شہر بھونیشور پہنچے گی جہاں 28 نومبر سے ہاکی ورلڈ کپ کا آغاز ہونے جارہا ہے۔

پاکستان کی ہاکی ٹیم ورلڈ کپ جیتنے کا عزم لیے لاہور سے براستہ واہگہ بھارت روانہ ہوئی تو روانگی سے قبل کپتان اور کھلاڑیوں نے ماضی کو بھول کر ایونٹ میں اچھی کارکردگی دکھانے کا عزم ظاہر کیا۔

مزید پڑھیں: ہاکی ٹیم کی مشکل آسان، ورلڈ کپ سے قبل اسپانسر مل گیا

نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور سے روانہ ہونے سے قبل قومی ٹیم کے کپتان رضوان سینئر نے کہا کہ تمام کھلاڑیوں نے سخت محنت کرکے ایونٹ کے لیے اچھی تیاری کی ہے تاہم کوشش ہوگی کہ فتح ہمارا مقدر بنے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ قومی ٹیم نے ایشین گیمز میں اچھے کھیل کا مظاہرہ نہیں کیا لیکن کھلاڑیوں نے عالمی کپ جیتنے کے لیے سخت محنت کی ہے۔

اس موقع پر قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ توقیر ڈار اور ٹیم مینجر حسن سردار نے بھی ٹیم کی اچھی کارکردگی کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کا کا انتخاب ایمانداری سے کیا گیا ہے، تاہم امید ہے کہ کھلاڑی اس ایونٹ میں قومی کو سرپرائز دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ہاکی ورلڈ کپ کیلئے پاکستانی ٹیم کی کٹ کی تقریب رونمائی

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور منیجر نے ہاکی ٹیم کی کامیابی کے لیے قوم سے دعاؤں کی اپیل بھی کی ہے۔

ہاکی ورلڈ کپ 2018 کے گروپ اسٹیج میں گرین شرٹس اپنا پہلا میچ جرمنی کے خلاف یکم دسمبر، دوسرا میچ 5 دسمبر کو ملائیشیا اور تیسرا 9 دسمبر کو نیدرلینڈز کے خلاف کھیلے گی۔

ہاکی کے عالمی ایونٹ میں قومی ٹیم کی قیادت رضوان سینئر کر رہے ہیں، جبکہ نائب کپتانی کے فرائض عماد شکیل بٹ ادا کر رہے ہیں۔

18 رکنی ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں میں عمران بٹ (گول کیپر)، مظہر عباس (گول کیپر)، عرفان سینئر، علیم بلال، مبشر علی، توصیف ارشد، تصور عباس، راشد محمود بھٹی، اعجاز احمد، محمد عرفان جونیئر، علی شاہ، فیصل قادر، ابوبکر، عمر، ایم عتیق اسد اور محمد زبیر شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں