عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلق کے جرم میں برطانوی جوڑے کو ترکی میں قید کی سزا ہوگئی۔

نومسلم اسٹیفن اور ان کی اہلیہ کلثوم بیگم نے داعش کے ساتھ 2 برس گزارنے کے بعد برطانیہ واپس لوٹنے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں ترکی میں دہشت گرد نتظیم کے ساتھ تعلق کے جرم میں 6 سال اور 3 ماہ کی قید کی سزا سنائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ننگر ہار: خود کش حملے میں داعش کا مخالف اہم کمانڈر ہلاک

ڈیلی میل میں شائع رپورٹ کے مطابق شام اور عراق میں لڑائی کا حصہ بن کر واپس آنے والے 400 میں سے 40 برطانوی جنگجوؤں پر مقدمے چل سکے ہیں۔

اس سے قبل برطانوی وزیراعظم بھی کہہ چکے ہیں کہ 24 سالہ اسٹیفن اور 23 سالہ کلثوم بیگم کا معاملہ محض ایک کیس ہے اور نہ جانے کتنی بڑی تعداد میں برطانوی نوجوان مقدمے کا سامنا کیے بغیرہی واپس آچکے ہیں۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ تقریباً 360 برطانونی جنگجوؤں کوعدم ثبوت کی بنیاد پر بری کردیا گیا جو آزادانہ کسی بھی شہر میں جاسکتے ہیں۔

مزیدپڑھیں: فرانس ٹرک حملہ: داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

اسٹیفن کی اہلیہ کلثوم بیگم نے ملک شام میں ایک بچے کو جنم دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یہ واضح نہیں کہ برطانیہ واپسی پر ترکی میں زیر حراست اسٹیفن اور کلثوم بیگم کو کس قانون کے تحت مقدمے کے سامنا ہوگا۔

اگر ان کی دوہری شہریت ثابت ہوئی تو ان کے پاسپورٹ بھی ضبط نہیں کیے جا سکتے۔

جوڑے کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے اپریل 2015 میں داعش میں شمولیت اختیار کی اور "شرعی قانون" کے مطابق زندگی گزاری تاہم اس دوران وہ لڑائی کا حصہ بنے۔

مزیدپڑھیں: شام: داعش کا حملہ، روسی اہلکاروں سمیت 35 ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے اپنی آنکھوں سے داعش کی ظالمانہ کارروائیاں دیکھیں تو وہاں سے فرار ہو گئے۔

اسٹیفن اور کلثوم بیگم ستمبر 2016 سے برطانیہ واپس آنے کی کوشش کررہے تھے اور گزشتہ اپریل کو شام سے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم انہیں ترک سرحدی پولیس نے گرفتارکرلیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں