ہتک عزت کا مقدمہ جیتنے والے گیل کو 3لاکھ ڈالرز زرتلافی ادا

03 دسمبر 2018
کرس گیل پر جنوری 2016 میں الزامات عائد کیے گئے تھے— فائل فوٹو
کرس گیل پر جنوری 2016 میں الزامات عائد کیے گئے تھے— فائل فوٹو

سڈنی: آسٹریلین میڈیا گروپ فیئر فیکس کے خلاف ہتک عزت کا کیس جیتنے پر مایہ ناز ویسٹ انڈین بلے باز کرس گیل کو زرتلافی کی مد میں 3 لاکھ آسٹریلین ڈالرز کی ادائیگی کر دی گئی۔

نیو سائوتھ ویلز سپریم کورٹ کی جسٹس لوسی میک کالم کے حکم پر عمل کرتے ہوئے پیر کو گیل کو زر تلافی کی مد میں 3 لاکھ آسٹریلین ڈالرز ادا کر دیے گئے۔

واضح رہے کہ جنوری 2016 میں آسٹریلین میڈیا گروپ فیئر فیکس نے گیل کے خلاف مساج تھراپسٹ لیانا رسل کی جانب سے الزامات پر مبنی ایک خبر شائع کی گئی تھی۔

ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ 2015 ورلڈ کپ کے دوران ویسٹ انڈین کرکٹر ڈریسنگ روم میں ان کے سامنے بے لباس ہو گئے تھے جس پر گیل نے فیئر فیکس کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کیا تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ الزام سے گیل کی ساکھ کو بہت نقصان پہنچا ہے اور ہتک عزت کا کیس لڑتے ہوئے انہیں بھاری رقم بھی خرچ کرنا پڑی اس لیے وہ زرتلافی کے حقدار تھے۔

فیئر فیکس نیو ساؤتھ ویلز کی عدالت میں ان الزامات کو ثابت کرنے میں ناکام رہی اور گزشتہ سال گیل نے ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا تھا جس کے ایک سال بعد زر تلافی ادا کر دی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں