فیس بک کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور اب اٹلی نے صارفین کا ڈیٹا کمرشل بنیادوں پر استعمال کرنے پر سماجی رابطے کی مقبول ترین ویب سائٹ پر ایک کروڑ 14 لاکھ ڈالرز جرمانہ عائد کیا ہے۔

اٹلی کے مسابقتی کمیشن نے فیس بک پر ایک کروڑ یورو جرمانہ عائد کیا ہے اور اس کی وجہ بغیر بٹائے صارفین کا ڈیٹا فروخت کرنا اور جارحانہ انداز میں صارفین کے اندر ان کے ڈیٹا کو شیئر کرنے کے حوالے سے جاننے کی حوصلہ شکنی قرار دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں : فیس بک کا 2 کروڑ 90 لاکھ صارفین کے اکاؤنٹ ہیک ہونے کا اعتراف

بنیادی طور پر فیس بک پر اطالوی انتظامیہ نے 2 جرمانے عائد کیے ہیں جن میں سے ایک صارفین کو سائن اپ کرتے ہوئے اس بات سے آگاہ نہ کرنا ہے کہ ان کا ڈیٹا کمرشل بنیادوں پر استعمال ہوسکتا ہے۔

دوسرا جرمانہ صارفین کا ڈیٹا تھرڈ پارٹیز کو فراہم کرنے پر عائد کیا گیا۔

یہ بھی دیکھیں : فیس بک پر سنگین الزامات : نیویارک ٹائمز کی چشم کشا رپورٹ

اطالوی مسابقتی اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فیس بک کو اس بارے میں ایک واضح بیان ڈیسک ٹاپ سائٹ اور ایپس پر جاری کرنا ہوگا۔

خیال رہے کہ ڈیٹا اسکینڈلز نے پورا سال فیس بک کو اپنی گرفت میں رکھا ہے۔

مارچ میں کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کے انکشاف سے اس کا آغاز ہوا تھا اور اس کے بعد سے فیس بک کی جانب سے پرائیویسی سیٹنگز میں متعدد اپ ڈیٹس ہوچکی ہیں۔

فیس بک کے مطابق وہ اطالوی جرمانے کے فیصلے پر غور کررہی ہے اور اس پر نظرثانی اپیل دائر کی جائے گی اور توقع ہے کہ ایجنسی کے تحفظات کو ختم کردیا جائے گا۔

فیس بک کے مطابق حالیہ مہینوں میں پرائیویسی مسائل پر قابو پانے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل: فیس بک کو پہلے جرمانے کا سامنا

اس اسے قبل اکتوبر میں برطانیہ کی جانب سے کیمبرج اینالیٹکا اسکینڈل پر فیس بک کو 6 لاکھ 45 ہزار ڈالرز جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں