کینیڈا ہیواوے کی فنانشل چیف کو رہا کرے یا سنگین نتائج کیلئے تیار ہو، چین

09 دسمبر 2018
ہواوے کی چیف فنانشل افسر — فوٹو : مارننگ چائنا پوسٹ
ہواوے کی چیف فنانشل افسر — فوٹو : مارننگ چائنا پوسٹ

چین نے ہیواوے کمپنی کی چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او ) کی گرفتاری کو ’ انتہائی گھناؤنا‘ قدم قرار دیتے ہوئے کینیڈا کو خبردار کیا ہے کہ اگر مینگ وانژو کو فوری طور پر رہا نہیں کیا گیا تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین کی وزارت خارجہ نے ایک مختصر بیان میں بتایا کہ ’نائب وزیر خارجہ لی یوچنگ نے بیجنگ میں موجود کینیڈین سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا اور کینڈا کو خبردار کرتے ہوئے مینگ وانژو کو فوری طور پر رہا کرنےکا مطالبہ کیا‘.

لی یوچنگ نے کہا کہ ’امریکا کی درخواست پر وانکوور میں کینیڈا کی جانب سے مینگ وانژو کی گرفتاری ان کے قانونی حق کی سنگین خلاف ورزی ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ’ قانون کو نظر انداز کرکے اٹھایا گیا یہ اقدام بے وجہ او ر فطرتاً انتہائی گھناؤنا ہے‘۔

چینی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’ چین، کینیڈا سے اصرار کرتا ہے کہ گرفتار شدہ فرد (مینگ وانژو) کے قانونی اور جائز حقوق کی حفاظت کےلیے انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے ورنہ دوسری صورت میں کینیڈا، چین کی جانب سے کیے جانے والے سنگین نتائج کی مکمل ذمہ داری قبول کرے‘۔

مزید پڑھیں : ہواوے کی گرفتار خاتون افسر پر امریکا سے دھوکے کا الزام

خیال رہے کہ ہیوواے کی چیف فنانشل افسر اور کمپنی کے بانی کی بیٹی مینگ وانژو کو رواں ماہ کے آغاز میں کینیڈین پولیس نے امریکی درخواست پر حراست میں لیا تھا تاہم ان کی گرفتار 6 دسمبر کو ظاہر کی گئی تھی۔

ان کی گرفتاری سے متعلق کہا گیا تھا کہ امریکی حکام کو شبہ ہے کہ مینگ وانژو نے ایران پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی۔

ابھی یہ مکمل طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ مینگ وانژو نے کس نوعیت کی خلاف ورزی کی ہے تاہم 7 دسمبر کو انہیں کینیڈا کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ان کے خلاف امریکا کے ساتھ دھوکے کے الزام کے تحت سماعت کی گئی تھی۔

گزشتہ روز کینیڈا کی ریاست برٹش کولمبیا کی سپریم کورٹ نے مینگ وانژو پر لگائے الزامات پر 5 گھنٹے تک طویل سماعت کی تھی، تاہم عدالتی کارروائی کسی نتیجے کے بغیر ہی ختم ہوگئی تھی۔

مینگ وانژو کو اسی عدالت میں اگلی سماعت پر پیش کیا جائے گا اور اگر ان پر امریکا کے ساتھ دھوکے اور ایران کو فائدہ دینے کا الزام ثابت ہوگیا تو انہیں کم سے کم 30 سال قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہواوے ایگزیکٹو گرفتار، چین اور امریکا کے تعلقات میں پھر کشیدگی

سماعت کے دوران عدالت نے بتایا کہ مینگ وانژو نے ایران پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورژی کی اور انہوں نے 2009 سے 2014 کے درمیان ایک فرضی کمپنی بنا کر ایران کے ساتھ معاملات طے کیے۔

عدالت کے مطابق مینگ وانژو نے اسکائے کام نامی کمپنی بناکر ہیواوے کو فائدہ دیا اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ اسکائے نام ایک الگ ادارہ ہے۔

مینگ وانژو کی گرفتاری کے بعد امریکا اور چین کے درمیان پہلے سے کشیدہ تجارتی تعلقات میں مزیدہ کشیدگی کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں