اسلام آباد: عالمی مالیاتی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس نے پاکستان کے کم ہوتے زر مبادلہ کے ذخائر اور بڑھتے ہوئے قرضوں پر خدشات کا اظہار کردیا۔

ریٹنگ ایجنسی نے سالانہ تجزیے میں تحریک انصاف کی حکومت کے اداراتی اصلاحات کے وعدوں کو مثبت انداز میں دیکھا۔

مزید پڑھیں: موڈیز کا پاکستانی معیشت کے مستحکم ہونے کا عندیہ

انہوں نے ملک کی ریٹنگ بی 3 نیگیٹو (B3 negative) کی بھی تصدیق کردی، جو خودمختاری میں بیرونی مداخلت، قرض کو برداشت کرنے کی صلاحیت میں کمی، عالمی سطح پر مقابلے میں کمی کی عکاسی کرتی ہے۔

ایجنسی کے مطابق سب سے بڑا خطرہ بڑھتا ہوا قرضہ اور گرتے ہوئے ذخائر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بیرونی قرض کی ادائیگی معمولی ہے تاہم ذخائر میں کمی کی وجہ سے حکومت کے بیلنس آف پیمنٹ کے خسارے کو ادا کرنے کی صلاحیت کو خدشات لاحق ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: موڈیز: پاکستان کی ’بی تھری‘ ریٹنگ برقرار

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کا کل قرضہ 2020 تک جی ڈی پی کا 76 فیصد ہوجائے گا جب کہ حالیہ قرض 72 فیصد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرونی قرضے بڑھ رہے ہیں تاہم غیر ملکی زر مبادلہ کم ترین سطح پر آنے سے اسے خطرات لاحق ہیں۔

موڈیز کے مطابق پاکستان میں سال 2019 میں جی ڈی پی میں ترقی کم ہوکر 4.3 سے 4.7 تک آجائے گی۔

اسٹیٹ بینک نے اپنی حالیہ مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے شرح نمو میں رواں سال 4.0 فیصد اضافہ ہوا ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 14 نومبر 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں