’تحریک انصاف سے جان چھڑا کر جلد پیپلز پارٹی کی حکومت بنائیں گے‘

اپ ڈیٹ 16 دسمبر 2018
سابق صدر آصف علی زرداری پریس کانفرنس کر رہے ہیں — فوٹو، ڈان نیوز
سابق صدر آصف علی زرداری پریس کانفرنس کر رہے ہیں — فوٹو، ڈان نیوز

سابق صدرِ مملکت اور پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے وہ قوم کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے جان چھڑوا کر اپنی حکومت بنائیں گے۔

ٹنڈو الہٰ یار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو تکلیف صرف 18ویں ترمیم کی ہے جس کی وجہ سے مجھ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں ملک میں آئندہ انتخابات جلد نظر آرہے ہیں۔

سابق صدرِ مملکت کا کہنا تھا کہ اگر 18ویں ترمیم کے معاملے پر میں مان بھی جاؤں تو میری پارٹی، سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا نہیں مانیں گے۔

مزید پڑھیں: 'جس کی مدت 3 سال ہو اسے قوم کے فیصلے کرنے کا کیا حق ہے؟'

وزیرِ اعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ووٹ نہیں ملا تب ہی انہیں عوام کے درد کا احساس نہیں ہے، صرف سیاست دان جانتے ہیں کہ عوام کے مسائل کیا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رواں برس ہونے والے انتخابات اگر شفاف ہوتے تو کپتان وزیرِ اعظم نہ ہوتے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہردفعہ مذاق ہوا اور ہردفعہ عجب کہانیاں لکھی گئیں، جب بھی کسی نےعوام کاحق مارنےکی کوشش کی ہم نے آواز اٹھائی۔

قبلِ ازیں حیدر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دورِ حکومت میں ہر مسئلے پر کام کیا جبکہ پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ قومی ادارے کمزور ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: کاش ہمارے دور میں بھی ہماری ایسی مدد ہوتی، آصف زرداری

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے ذریعے ہر صوبے کو زیادہ حق ملا، صوبے مضبوط ہوں گے تو پاکستان بھی مضبوط ہوگا۔

سابق صدر مملکت نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ انڈر 16 کی ٹیم ہے انہیں کھیلنا نہیں آتا، ملک میں احمقوں کی حکومت ہے۔

حکومتی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ ڈنڈے سے ٹیکس جمع نہیں کیا جاسکتا۔

سیاسی فیصلوں پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیاست سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے، سیاست میں کوئی فیصلہ لینے سے قبل یہ سوچنا پڑتا ہے کہ 100 سال بعد اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری اور دیگر کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

کراچی میں جاری انسدادِ تجاوزات آپریشن پر آصف علی زرداری نے کہا کہ حکومت آپریشن کے نام پر لوگوں سے ان کا روزگار چھین رہی ہے، کراچی کی ایمپریس مارکیٹ 50 سال سے قائم تھی تاہم دکانیں گرانے سے پہلے ان کے مالکان کو متبادل جگہ دینی چاہیے تھی۔

شریک چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کےخلاف جب بھی کارروائی کی جاتی ہے اس کی وجہ سے یہ اور بھی مضبوط ہوجاتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’جیل ہمارا دوسرا گھر ہے، ہماری گرفتاری سے کیا ہوگا‘؟

سابق صدرِ مملکت نے ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس دورِ حکومت میں نہ اسٹاک مارکیٹ چل رہی ہے اور نہ ہی دکانیں چل رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: جس ملک میں چیف جسٹس چھاپے ماریں تو ہم کیا کہیں، آصف زرداری

یاد رہے کہ رواں برس وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے حسین لوائی سمیت 3 اہم بینکرز کو منی لانڈرنگ کے الزامات میں حراست میں لیا گیا تھا۔

حسین لوائی اور دیگر کے خلاف درج ایف آئی آر میں اہم انکشاف سامنے آیا تھا جس کے مطابق اس کیس میں بڑی سیاسی اور کاروباری شخصیات کے نام شامل تھے۔

ایف آئی آر کے مندرجات میں منی لانڈرنگ سے فائدہ اٹھانے والی آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی کمپنی کا ذکر بھی تھا، اس کے علاوہ یہ بھی ذکر تھا کہ زرداری گروپ نے ڈیڑھ کروڑ کی منی لانڈرنگ کی رقم وصول کی۔

عدالت نے آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کو مفرور قرار دیا تھا جس کے بعد انہوں نے ضمانت قبل از گرفتاری لے لی تھی جس کی مدت 21 دسمبر کو ختم ہوجائے گی۔

دیا بجھنے سے پہلے زیادہ ٹمٹماتا ہے، فیاض الحسن چوہان

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کے بیان پر ردِ عمل بھی سامنے آگیا۔

پنجاب کے وزیرِ اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آصف علی زرداری اور ان کے خاندان کے خلاف گھیرا تنگ ہونے والا ہے۔

انہوں نے آصف علی زرداری کی حکومت پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دیا بجھنے سے پہلے ٹمٹماتا ہے اور آصف علی زرداری کے بیانات ایسے ہی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں