روس نے بین البراعظمی ہائپر سپرسانک (آواز کی رفتار سے تیز چلنے والے سپرسانک سے بھی زیادہ تیز رفتار) میزائل کا کامیاب تجربہ کردیا۔

اس حوالے سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ’ایونگارڈ‘ نامی ہائپر سانگ میزائل کے کامیاب تجربے پر کہا کہ ’ہائپر سپرسانک میزائل سے دفاعی نظام غیرمعمولی مضبوط ہو گیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے کروز ’میزائل معاہدے‘ سے متعلق امریکی دھمکی مسترد کردی

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ ’میری ہدایات پر وزارت دفاع نے ہائپر سانگ میزائل تیار کرکے آخری اور حتمی تجربہ کیا‘۔

روسی صدر نے مذکورہ کامیابی کو مکمل وزارت دفاع کے لیے ’مکمل‘ قرار دیا۔

ولادی میر پیوٹن نے میزائل سے متعلق تجربے کے بارے میں مقامی ٹی وی پر کیا جب وہ حکومتی اراکین کے ہمراہ موجود تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ’روس کے دفاع نظام میں بالکل نئے اسٹراٹیجک ہتھیار کا اضافہ ہوا ہے جو 2019 کے اواخر میں قابل استعمال ہوگا‘۔

مزیدپڑھیں: ’کروز میزائل کی تیاری سے دور رہیں' امریکا کی روس کو 60 دن کی مہلت

اس حوالے سے بتایا گیا کہ میزائل کا تجربہ کمکشڈکا کے دور افتادہ مشرقی حصے میں کیا گیا جبکہ روسی صدر نے نیشنل ڈیفنس سسٹم کے کنٹرول روم سے جائزہ لیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہائپر سانک میزائل آواز کی رفتار سے 20 گنا تیز رفتار سے اپنے ہدف کی طرف بڑھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

روسی صدر کے مطابق میزائل دفاع نظام کو بھی دھکا دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں بھی روس نے کنزحال نامی ہائپرسانک میزائل کا کامیاب تجربہ کی تھا جو آواز کی رفتار سے 10 گنا تیز سفر کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین، روس نے امریکا کو پابندیوں پر سنگین نتائج سے خبردار کردیا

میزائل مگ 31 جیٹ طیارے سے فائر کیا گیا تھا۔

گزشتہ برس 5 اکتوبر کو سعودی عرب نے روس سے ’ایس 400‘ ایئر ڈیفنس نظام کی خریداری اور جدید ٹیکنالوجی حاصل کرنے کے لیے ابتدائی معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔

معاہدے کا اعلان کریملن میں سعودی شاہ سلمان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات کے بعد کیا گیا۔ شاہ سلمان کا بطور سعودی بادشاہ، روس کا یہ پہلا سرکاری دورہ تھا۔

سعودی فوجی انڈسٹریز فرم کا کہنا تھا کہ ان معاہدوں کے تحت سعودی عرب روس سے ’ایس 400‘ ایئر ڈیفنس سسٹم، کورنیٹ اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل سسٹم اور متعدد راکٹ لانچرز خریدے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں