کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں کسے کھلائیں؟، پاکستان، جنوبی افریقہ الجھن کا شکار

اپ ڈیٹ 02 جنوری 2019
کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے لیے پاکستانی ٹیم میں دو تبدیلیوں کا قوی امکان ہے— فوٹو: اے ایف پی
کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے لیے پاکستانی ٹیم میں دو تبدیلیوں کا قوی امکان ہے— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ سے قبل بڑی الجھن میں پڑ گئی ہیں اور انجری کا شکار کھلاڑیوں کی واپسی کے بعد دونوں ہی ٹیموں کو سیریز کے دوسرے مقابلے سے قبل کھلاڑیوں کے انتخاب کا مسئلہ درپیش ہے۔

جنوبی افریقہ نے پاکستان کو سنچورین میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں 6وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کی تھی۔

مزید پڑھیں: ڈریسنگ روم کا ماحول اچھا نہیں، فیلڈنگ کوچ کا اعتراف

اس میچ میں دونوں ٹیموں کے فاسٹ باؤلر خصوصاً 11وکٹیں لینے والے ڈوان اولیویئر نے عمدہ کھیل پیش کیا تھا اور میچ ڈھائی دن میں ہی ختم ہو گیا تھا اور میچ میں مجموعی طور پر فاسٹ باؤلرز نے 34 میں سے 33وکٹیں حاصل کی تھیں۔

اولیویئر کو ورنن فلینڈر کے زخمی ہونے کے نتیجے میں میچ میں موقع ملا تھا لیکن وہ اب فٹ ہو گئے ہیں اور یقیناً اپنے ہوم گراؤنڈ پر میچ کھیلیں گے البتہ جنوبی افریقی کپتان فاف ڈیو پلیسی سمیت ٹیم مینجمنٹ کے لیے اصل درد سر یہ ہے کہ انہیں کس باؤلر کی جگہ موقع فراہم کیا جائے۔

کیپ ٹاؤن میں فلینڈر نے 9 ٹیسٹ میچوں میں 16.55 کی اوسط سے 49وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔

پہلے میچ میں مین آف دی میچ ہونے کے باوجود اولیویئر کو دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے منتخب کیے جانے کا امکان بہت معدوم ہے کیونکہ جنوبی افریقہ عالمی نمبر ایک فاسٹ باؤلر کگیسو ربادا یا تجربہ کار ڈیل اسٹین کو ڈراپ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔

کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے چوتھے اور پانچویں دن کو وکٹ سے ممکنہ طور پر اسپنرز کو ملنے والی مدد کو مدنظر رکھتے ہوئے میزبان ٹیم اپنے اسپنر کیشپ مہاراج کو ڈراپ کرنے کا خطرہ مول لینا نہیں چاہتی۔

ایسی صورت میں اولیویئر کو منتخب کیے جانے کا واحد امکان یہ ہے کہ جنوبی افریقہ مڈل آرڈر بلے باز تھیونس ڈی برون کو میچ میں بٹھا کر ورنن فلینڈر کو آل راؤنڈر کی حیثیت سے کھلائے اور پانچ اسپیشلسٹ باؤلرز کے ساتھ میدان میں اترے۔

دوسری جانب بیٹنگ مسائل سے دوچار پاکستان کے لیے بھی پریشانی کچھ کم نہیں جہاں فائنل الیون میں فاسٹ باؤلر محمد عباس کی واپسی ہو گی جو کندھے کی انجری کے سبب پہلا ٹیسٹ میچ نہیں کھیل سکے۔

پہلے ٹیسٹ میچ میں محمد عامر، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی تینوں نے عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کیا لیکن بیٹنگ لائن کو درپیش مسائل کے پیش نظر پاکستان بلے باز کی جگہ باؤلر کو کھلانے کی غلطی کرنے کے موڈ میں نہیں اور اس صورتحال میں عباس کے لیے شاہین آفریدی کو جگہ خالی کرنی پڑے گی۔

حارث سہیل بھی انجری سے صحتیاب ہو گئے ہیں اور شان مسعود کی پہلے ٹیسٹ میں عمدہ بیٹنگ کو دیکھتے ہوئے اوپنر فخر زمان کو جگہ خالی کرنی پڑے گی اور شان مسعود ممکنہ طور پر امام الحق کے ہمراہ اننگز کا آغاز کریں گے۔

ٹیسٹ میچ میں مڈل آرڈر بلے باز اسد شفیق کی جگہ بھی خطرے میـں ہے اور کوچ مکی آرتھر انہیں بٹھا کر میچ میں وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کوموقع دینے کے خواہاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوچ مکی آرتھر اور کھلاڑیوں کے درمیان کوئی بدنظمی نہیں ہوئی، ٹیم انتظامیہ

محمد رضوان نے ڈومیسٹک کرکٹ کے ساتھ ساتھ اے ٹیم کے لیے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن کپتان سرفراز احمد تجربہ کار بلے باز کو ایک اور موقع فراہم کرنے کے حق میں ہیں جنہوں نے گزشتہ دورہ جنوبی افریقہ میں بھی کیپ ٹاؤن میں سنچری اسکور کی تھی۔

دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی وکٹ باؤلرز کے لیے سازگار ہو گی لیکن پہلے میچ کی طرح وکٹ میں باؤنس غیریقینی نہیں ہو گا لہٰذا نسبتاً بہتر بیٹنگ کارکردگی کی امید رکھی جا سکتی ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 3جنوری سے کیپ ٹاؤن میں کھیلا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں