اسلام آباد: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ولی عہد محمد بن زاید النیہان مختصر دورے کے بعد روانہ ہوگئے، انہوں نے وزیرِاعظم عمران خان سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای کے ولی عہد محمد بن زاید وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر اتوار کو مختصر دورے پر پاکستان پہنچے۔

اماراتی ولی عہد نور خان ائیربیس پر پہنچے تو وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی شخصیات اور اعلیٰ سول اور ملٹری عہدیداران نے ان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات کا پاکستان کو 3 ارب ڈالر دینے کااعلان

وزیراعظم عمران خان یو اے ای کے ولی عہد کا استقبال کررہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان یو اے ای کے ولی عہد کا استقبال کررہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے اور پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے معزز مہمان کو سلامی دی جس کے بعد انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، اور دونوں ممالک کے ترانے بھی بجائے گئے۔

بعدِازاں ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید نے وزیراعظم عمران خان سے اپنے وفد کا تعارف کروایا اور اس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے معزز مہمان سے کابینہ ارکان کا تعارف کرایا۔

معزز مہمان شیخ محمد بن زاید کی گاڑی وزیراعظم عمران خان خود چلاتے ہوئے وزیرِاعظم ہاؤس پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ون آن ون ملاقات کی۔

متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کی وزیراعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے۔

پاکستانی وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی اور سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ بھی شامل تھیں۔

دونوں فریقین نے دوطرفہ تعلقات اور باہمی و علاقائی اور عالمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'مستقبل میں یو اے ای سے دوطرفہ تعاون اور حمایت مضبوط ہوگی'

ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النیہان پاکستان کے مختصر دورے کے بعد واپس یو اے ای روانہ ہوگئے، جہاں انہیں اعلیٰ پاکستانی حکام نے الوداع کہا۔

نور خان ائیر بیس پر معزز مہمان کو پرنسپل انفارمیشن افسر میاں جہانگیر نے دورے کی یادگاری البم پیش کی۔

علاوہ ازیں اسلام آباد میں ان کی آمد سے متعلق بینرز بھی آویزاں کیے گئے ہیں، جن میں پاک اماراتی دوستی سے متعلق سطریں درج تھیں۔

محمد بن زاید نے اس سے قبل جنوری 2007 میں بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ یہ پاکستان اور امارات کی قیادت کے درمیان تین ماہ میں ہونے والا تیسرا اعلی سطح کا رابطہ ہے۔

اسلام آباد میں شیخ محمد بن زاید النہیان کی آمد کے موقع پر بینرز آویزاں ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
اسلام آباد میں شیخ محمد بن زاید النہیان کی آمد کے موقع پر بینرز آویزاں ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

مشترکہ اعلامیہ

اماراتی ولی عہد کے مختصر دورے کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیاگیا جس کے مطابق شیخ محمد بن زاید اور وزیراعظم عمران خان نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلووں پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں رہنماؤں نے تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

دونوں رہنماؤں نے خطے اور عالمی سطح پر مختلف معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور وزیراعظم عمران خان نے اماراتی ولی عہد کو مقبوضہ جموں و کشمیر اور کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی صورت حال سے آگاہ کیا۔

اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے طویل مدتی سرمایہ کاری معاہدوں سمیت باہمی معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے کیے گئے متعدد اقدامات کی اہمیت پر بھی بات کی اور تجارت کو بڑھانے سے متعلق معاملات کو حل کرتے ہوئے ایک ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے قرضوں کے توازن کے لیے 3 ارب ڈالر جاری کرنے پر اماراتی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے تیل، گیس، بندرگاہ اور تعمیراتی شعبے میں متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہا۔

مشترکہ اعلامیے میں دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کی مذمت کی جبکہ اماراتی ولی عہد نے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی لازوال قربانیوں کو سراہا۔

بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے متحدہ عرب امارات کی قیادت کو حکومت کی جانب سے احتساب اور شفافیت کے حوالے سے لیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے متعلقہ حکام کو باہمی قانونی معاہدے کو فوری حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔

افغانستان کے معاملات بھی ملاقات میں زیر بحث آئے اور افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام پر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق اماراتی ولی عہد نے پاکستان کی جانب سے ان کی اور ان کے وفد کے گرم جوشی سے استقبال اور میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں