دنیا کا سب سے بڑا طیارہ اتنا بڑا ہے کہ اسے چلانے کے لیے 2 کیبن اور کاک پٹس کی ضرورت ہے۔

جی ہاں واقعی, یہ ہے سٹراٹولانچ نامی طیارہ، جسے بالائی خلاء میں راکٹ لانچ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

جون 2017 میں اسے متعارف کرایا گیا تھا اور اس کے بعد سے اس طیارے کی آزمائش جاری ہے اور پہلی باقاعدہ پرواز 2019 میں اڑان بھرے گی۔

مگر اب اس نے اپنی پہلی پرواز کے لیے ایک اہم پیشرفت اس وقت کی جب اس کے نوز وہیل کو تیز رفتار رن وے ٹیسٹ میں زمین سے اوپر اٹھانے میں کامیابی حاصل کی گئی۔

فوٹو بشکریہ سٹراؤلانچ
فوٹو بشکریہ سٹراؤلانچ

سٹراﺅلائنچ ٹیم نے تیز رفتار ٹیکسی ٹیسٹنگ 9 جنوری 2019 کو کی تھی۔

تین مرحلے کے ٹیسٹ کے دوران ٹیم نے 119 ناٹ کی حد رفتار تک طیارے کو دوڑایا۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

یہ اس طیارے کے ٹیسٹ کا نیا سلسلہ تھا جس کا انجن ٹیسٹ گزشتہ سال نومبر میں ہوا تھا۔

ویسے یہ جان لیں کہ یہ طیارہ اتنا بڑا ہے کہ اس کے بازوﺅں کا گھیراﺅ فٹبال کے گراﺅنڈ سے بھی بڑا ہے، جیسا آپ نیچے تصاویر میں دیکھ کر بھی اندازہ کرسکیں گے۔

فوٹو بشکریہ سٹراؤلانچ
فوٹو بشکریہ سٹراؤلانچ

یہ طیارہ سٹراٹولانچ سسٹم نامی کمپنی نے تیار کیا ہے جس کی ملکیت مائیکرو سافٹ کے شریک بانی پال ایلن کے پاس ہے، جن کا اکتوبر 2018 میں انتقال ہوا تھا۔

پال ایلن کا اس کمپنی کی تشکیل کا مقصد ایسے طیارے کو بناتا تھا جو زمین کے نچلے مدار تک آسان، قابل بھروسا رسائی فراہم کرسکے۔

اس طیارے کے ذریعے راکٹوں کو فضاء میں لانچ کرنے میں مدد ملے سکے گی اور کمپنی کو توقع ہے کہ اس سے یہ عمل زیادہ سستا ہوجائے گا جبکہ کمرشل اسپیس پروازیں بھی ممکن ہوسکیں گی۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

اس کی 385 فٹ کے پر یا بازو کسی فٹ بال فیلڈ سے زیادہ چوڑے ہیں اور اس طرح اسے دنیا کا سب سے بڑا طیارہ بناتے ہیں۔

اس طیارے کے نوز سے دم تک لمبائی 238 فٹ ہے جبکہ یہ 50 فٹ لمبا ہے اور اس میں 6 انجن نصب کیے گئے ہیں۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

اس کا وزن پانچ لاکھ پونڈ ہے اور اس کے دونوں کیبن کے لیے 28 پہیے لگے ہوئے ہیں۔

اسے باقاعدہ پرواز کے لیے اہل قرار دینے سے قبل اس کے کئی طرح کے ٹیسٹ کیے جائیں گے جو ابھی کیے بھی جارہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

HonorBright Jan 21, 2019 08:09pm
Is it necessary that the pilots in both cabins should have same political views?