سکھر: غیرت کے نام پر پولیس اہلکار نے چچا، کزن کو قتل کردیا

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2019
پولیس اہلکار نے غیرت کے نام پر چچا اور کزن کو قتل کردیا — فوٹو: عبیداللہ شیخ
پولیس اہلکار نے غیرت کے نام پر چچا اور کزن کو قتل کردیا — فوٹو: عبیداللہ شیخ

صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں پولیس نے غیرت کے نام پر چچا اور چچازاد بہن کو قتل کرنے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا۔

سکھر پولیس کے اہلکار رحمت گوپانگ نے شہر کے علاقے لانچ موڑ چوکی کے قریب پلازہ میں اپنے چچا کے فلیٹ میں داخل ہوکر سرکاری رائفل سے اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ان کے چچا قربان گوپانگ اور کزن آسیہ موقع پر جاں بحق ہوگئے۔

پولیس نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقتولین کی لاشیں تحویل میں لے لیں اور سول ہسپتال سکھر سے پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردیں۔

مزید پڑھیں: کوہستان: ’غیرت کے نام پر‘ خواتین سمیت 4 افراد قتل

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سکھر عرفان سموں نے بھی جائے وقوع پر پہنچ کر مقتولین کے ورثا سے ملاقات کی اور معلومات حاصل کیں۔

بعد ازاں پولیس نے کارروائی کے دوران ملزم اہلکار رحمت گوپانگ کو واقعے میں استعمال ہونے والی سرکاری 'جی تھری' رائفل سمیت گرفتار کر لیا۔

ایس ایس پی سکھر نے رحمت گوپانگ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب ملزم رحمت گوپانگ نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ چچا زاد آسیہ سے ان کا رشتہ طے تھا لیکن آسیہ کے غیر اخلاقی تعلقات کی وجہ سے انہوں نے اس سے شادی نہیں کی۔

ملزم نے اعتراف کیا کہ آسیہ کے تعلقات سے ان کے چچا بھی آگاہ تھے اور انہوں نے کئی بار چچا اور آسیہ کو سمجھایا لیکن وہ نہیں مانے تو انہوں نے 'غیرت کے نام' پر انہیں قتل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: غیرت کے نام پر بھائیوں نے بہن اور چچازاد بھائی کو قتل کردیا

واضح رہے کہ 22 دسمبر کو خیبرپختونخوا کے دور دراز علاقے کوہستان کے بالائی حصے ’لوتر‘ میں غیرت کے نام پر 2 لڑکے اور 2 لڑکیوں کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) راجہ عبدالصبور نے بتایا تھا کہ قتل ہونے والے افراد پر خاندانی جرگے میں ناجائز تعلقات کا الزام لگایا گیا جس کے بعد چاروں کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا۔

دسمبر 2018 کے آغاز میں صوبہ پنجاب کے علاقے منڈی بہاوالدین میں سگے بھائی نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر گلا دبا کر 17 سالہ بہن کو قتل کردیا تھا۔

گزشتہ برس جون میں ڈیرہ غازی خان میں عیدالفطر کے دوران ایک مقامی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اور شاعرہ کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا۔

قبل ازیں 20 مئی 2018 چکوال میں 4 بھائیوں نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر اپنی 50 سالہ والدہ کو قتل کردیا تھا۔

خیال رہے کہ سال 2017 میں غیرت کے نام پر اور گھریلوں تنازعات میں صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات میں 41 خواتین کو قتل کیا گیا تھا جبکہ سال 2016 میں یہ تعداد 35 تھی جبکہ 2013 میں یہ تعداد 51 اور 2014 میں 36 تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں