ٹوئٹر پر جھوٹ اور نفرت پھیلانے والے خبردار ہوجائیں

26 جنوری 2019
ٹوئٹر گزشتہ کچھ عرصے سے نئے فیچر متعارف کرانے میں مصروف ہے—فوٹو: دی ورج
ٹوئٹر گزشتہ کچھ عرصے سے نئے فیچر متعارف کرانے میں مصروف ہے—فوٹو: دی ورج

سوشل ویب سائٹس خصوصی طور پر ٹوئٹر اور فیس بک کو گزشتہ کچھ عرصے سے جھوٹی خبریں اور معلومات کے پھیلاؤ پر آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے۔

ساتھ ہی دونوں ویب سائٹس نے منفی، جھوٹی اور نفرت انگیز معلومات اور خبروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کچھ اقدامات بھی کیے ہیں۔

تاہم دونوں ویب سائٹس اس حوالے سے تاحال مکمل طور پر کامیاب نہیں ہوسکیں۔

تاہم مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر نے اب ایک اور منفرد طریقہ آزماتے ہوئے ایک نئے فیچر کی شروعات کردی۔

جی ہاں، ٹوئٹر نے نفرت انگیز، منفی اور جھوٹی معلومات یا خبریں پھیلانے والے اکاؤنٹس کا پتہ لگانے کے لیے نئے فیچر ’اوریجنل ٹوئٹر‘ کا آغاز کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر کا لائیک آپشن ختم کرنے پر غور

ٹیکنالوجی ویب سائٹ ’ٹیک کرنچ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ٹوئٹر نے دنیا بھر میں مخصوص اینڈرائڈ اور آئی او ایس صارفین کو نئے فیچر تک رسائی دے دی ہے۔

اس نئے فیچر کا مقصد کسی بھی وائرل ٹوئٹ، ٹرینڈ اور معلومات کا پہلا اور اصل ذریعہ معلوم کرنا ہے۔

نئے فیچر کے تحت اس بات کا بھی پتہ لگانا ممکن ہوجائے گا کہ جس اکاؤنٹ سے ابتدائی ٹرینڈ کا ٹوئیٹ کیا گیا وہ اصلی ہے یا جعلی ہے، تاہم اس فیچر سے فوری طور پر یہ پتہ لگایا جاسکے گا کہ سب سے پہلے کس اکاؤنٹ سے ٹوئیٹ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹر پر ذاتی پوسٹس کم، خبریں زیادہ

ویب سائٹ انتظامیہ کے مطابق اگرچہ یہ فیچر ہر طرح کے اکاؤنٹس کی نشاندہی کرے گا، تاہم جو اکاؤنٹس تصدیق شدہ ہے ان کی جانب سے ٹرینڈ شروع کیے جانے یا کسی بھی حوالے سے ٹوئیٹ کیے جانے کا پتہ لگانا انتہائی آسان ہوگا۔

انتطامیہ کا کہنا ہے کہ اس فیچر کا مقصد سیکیورٹی اداروں کی معاونت کرنے سمیت غلط اور نفرت انگیز ماحول کو ختم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر کا سب سے بڑی تبدیلی متعارف کرانے کا فیصلہ؟

کمپنی کے مطابق اس فیچر سے کسی کی جانب سے کسی بڑی اور اہم شخصیت کے ٹوئیٹ کو کاپی کرکے اسے غلط انداز میں پیش کرنے سے متعلق بھی معلومات ہوسکے گی۔

اگرچہ اس نئے فیچر کی آزمائشی عام صارفین پر نہیں کی جا رہی، تاہم اس فیچر کودنیا کے چند ممالک کے مخصوص صارفین پر آزمایا جا رہا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ چند ہفتوں کی آزمائش کے بعد اسے دیگر ممالک میں بھی آزمانے کے بعد اس فیچر کو عام کردیا جائے گا۔

نئے فیچر سے نفرت انگیز مواد کو کم کرنے میں مدد ملے گی، حکام—فائل فوٹو: اے ایف پی
نئے فیچر سے نفرت انگیز مواد کو کم کرنے میں مدد ملے گی، حکام—فائل فوٹو: اے ایف پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں