بھارت: گاندھی کے پوسٹر پر گولی چلانے والی خاتون گرفتار

07 فروری 2019
خاتون نے کھلونا پستول سے گاندھی کے پوسٹر پو گولی چلائی— تصویر بشکریہ این ڈی ٹی وی
خاتون نے کھلونا پستول سے گاندھی کے پوسٹر پو گولی چلائی— تصویر بشکریہ این ڈی ٹی وی

ہندوستان کی تحریک آزادی کے رہنما مہاتما گاندھی کے قتل کی برسی کے موقع پر ان کے قتل کی ڈرامائی عکاسی کرتے ہوئے ان کے پوسٹر پر گولیاں چلا کر آگ لگانے والی دائیں بازو کی خاتون رہنما کو گرفتار کر لیا گیا۔

گاندھی کی 71ویں برسی کے موقع پر پوجا شکن پانڈے نے ایک پستول سے گاندھی کے پوسٹر کو نشانہ بنایا تھا اور ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: گھانا کی یونیورسٹی سے مہاتما گاندھی کا مجسمہ ہٹادیا گیا

گاندھی کو 30 جنوری 1948 کو نتھورام گوڈسے نامی انتہا پسند ہندو نے گولی مار کر قتل کردیا تھا جس کا ماننا تھا کہ مسلمانوں کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور ہندوستان کی تقسیم کے ذمے دار تھے۔

یہ ایونٹ بھارتی ریاست اترپردیش میں دائیں بازو کو ہندو جماعت مہاسبھا نے منعقد کیا تھا اور یہ وہی تنظیم ہے جس سے گاندھی کے قاتل کا تعلق تھا۔

ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ خاتون نے کھلونا پستول سے گاندھی کے پوسٹر کی جانب فائر کیا جس کے بعد خون سے مشابہہ ایک لال رنگ کا لیکویڈ نکلتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

اس کے بعد اس کو آگ لگا دی گئی تھی اور اس تنظیم کے لوگوں نے گاندھی مخالف نعرے لگائے اور ان کے قاتل گوڈسے کے لیے دعا کی۔

پارٹی کی سینئر رہنما اور سابق لیکچرر پوجا پانڈے کو پولیس نے منگل کو تشدد اور فسادات کو ہوا دینے کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا۔

مقامی پولیس افسر کے مطابق خاتون کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج نے انہیں ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: 14 عالمی رہنماء، جب وہ مشہور نہ تھے

قتل کی ڈرامائی تشکیل پر پوجا کے شوہر سمیت ہندو مہاسبھا کے مزید 13 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے یا پھر وہ فرار ہیں۔

اس تنظیم نے گاندھی کے قتل کے دن کو ’شوریا دیواس‘ یا ’بہادری کے دن‘ کے طور پر منایا جس میں گوڈسے کو ہیرو بنا کر پیش کیا گیا جنہیں قتل میں ملوث ان کے ساتھی سمیت 1949 میں پھانسی دے دی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں