شام: امریکی اتحادی فوج کے فضائی حملوں میں 7 بچوں سمیت 16 افراد ہلاک

12 فروری 2019
شامی جمہوری فورسز نے چند روز میں جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا  — فوٹو: اے ایف پی
شامی جمہوری فورسز نے چند روز میں جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا — فوٹو: اے ایف پی

شام کے مشرقی صوبے میں داعش کے خلاف امریکی حمایت یافتہ شامی فورسز کے فضائی حملوں میں 7 بچوں سمیت 16 شہری ہلاک ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق کُردوں کی قیادت مں شامی جمہوری فورسز ( ایس ڈی ایف) نے داعش کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے شمالی صوبے دیر الزور کے گاؤں باغوز میں میزائل داغے تھے جس کے نتیجے میں 16 شہری ہلاک ہوئے۔

شامی جمہوری فورسز کے ترجمان مصطفیٰ بالی کا کہنا تھا کہ جنگی علاقے سے راتوں رات سیکڑوں افراد کے فرار کے بعد آج جھڑپیں جاری رہیں۔

عراق کی سرحد کے قریب دریائے فرات کے مشرقی کنارے پر 4 اسکوائر کلومیٹر علاقے میں داعش کے 6 سو جنگجو موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: شام سے داعش کے ’مکمل خاتمے‘ کیلئے فیصلہ کن جنگ کا آغاز

امریکی حمایت یافتہ شامی جمہوری فورسز نے 9 فروری کو باغوز کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے حتمی کوشش کا اعلان کیا تھا۔

امریکی اتحاد کے ترجمان سین ریان نے کہا کہ امریکی حمایت یافتہ فورسز کو شدید جوابی کارروائی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ داعش کے خلاف میں پیش رفت سست اور ضابطہ کار کے تحت جاری ہے کیونکہ دشمن مکمل تیاری کے ساتھ موجود ہےداعش جنگجو لگاتار جوابی حملے میں مصروف ہیں۔

سین ریان کا کہا تھا کہ امریکی اتحادی فوج داعش کے ٹھکانوں پر حملےجاری رکھے ہوئے ہے‘۔

ترکی سے الجزیرہ کے نمائندے کا کہنا تھا کہ شامی گاؤں کے مضافات میں فضائی حملے 12 فروری کے ابتدائی گھنٹوں میں کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’ یہ فضائی حملے داعش جنگجوؤں کو علاقے سے فرار سے روکنے کے لیے کیے جاتے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: شام میں داعش کے جوابی حملے میں 32 افراد ہلاک

گزشتہ روز جنگی علاقے سے ایک ہزار 5 سو شہری علاقے سے فرار ہوئے تھے جبکہ سیکڑوں شہری تاحال محصور ہیں۔

الجزیرہ کے نمائندے کے مطابق ’ یہ سننے میں آیا ہے کہ شامی جمہوری فورسز اور داعش جنگجو علاقے میں محصور شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی اجازت کے لیے مذاکرات کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ تاہم ابھی مذاکرات نہیں ہوئے، شہریوں کو گاؤں میں رکھنا داعش جنگجوؤں کے مفاد میں ہے، درحقیقت وہ انہیں یرغمال بنارہے ہیں‘۔

شام میں موجود برطانوی نگراں ادارے کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ ’ داعش کو ہتھیار ڈالنے پر دباؤ کے لیے شدید جھڑپ جاری ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز ہونے والی جھڑپوں میں 12 ایس ڈی ایف اور 19 داعش جنگجو ہلاک ہوئے تھے۔

گزشتہ روز امریکی صدر نے کہا تھا کہ اتحادی فورسزآئندہ دنوں میں داعش کے خلاف جنگ میں فتح کا اعلان کریں گے۔

مزید پڑھیں: داعش نے شام کے 21 فوجیوں کو ہلاک کردیا

اس سے قبل شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے کہا کہ ’مشرقی صوبے دیر الزور میں داعش کے جنگجوؤں کے خاتمے کے لیے لڑائی شروع ہو چکی‘۔

یاد رہے کہ امریکی صدر نے دسمبر 2018 میں شام سے فوجی انخلا کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے داعش نے 2014 کے موسم سرما میں عراق کے شمال مغرب میں دوسرے بڑے شہر موصل کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد دارالحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کی تھی۔

بعد ازاں امریکا نے فضائی کارروائی کے ذریعے عراق کی سرحدوں پر قبضہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف مسلح مہم شروع کردی تھی اور طویل جدوجہد کے بعد فوج نے نومبر 2017 میں موصل کا قبضہ دوبارہ حاصل کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ شام میں امریکا کی سربراہی میں ڈیموکریٹک فورسز نے اکتوبر میں الرقہ پر قبضہ حاصل کرلیا تھا۔

امریکا اور روس دونوں نے اپنی اپنی اتحادی فورسز کے ساتھ خصوصی تعاون کیا تھا اور فضائی کارروائیاں کی تھیں۔

روس کی جانب سے شام میں صدر بشارالاسد کی زیرسرپرستی حکومتی فورسز کی پشت پناہی کی جارہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں