اسپین میں 4 سال میں تیسری مرتبہ انتخابات کا اعلان

اپ ڈیٹ 16 فروری 2019
پیدرو سانچیز  نے پارلیمنٹ میں بجٹ مسترد کیے جانے کے بعد انتخابات کا اعلان کیا — فوٹو: اے ایف پی
پیدرو سانچیز نے پارلیمنٹ میں بجٹ مسترد کیے جانے کے بعد انتخابات کا اعلان کیا — فوٹو: اے ایف پی

اسپین کے وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے 28 اپریل کو قبل از وقت انتخابات کا اعلان کردیا جس سے ملک میں جاری سیاسی اختلافات مزید بڑھنے کے امکانات ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق اسپین کے وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے پارلیمنٹ میں بجٹ مسترد کیے جانے کے بعد انتخابات کا اعلان کیا۔

خیال رہے کہ اسپین میں اقلیتی سوشلسٹ حکومت بننے کے بعد سے 4 سال میں یہ تیسرے انتخابات ہوں گے۔

مزید پڑھیں: اسپین سے علیحدگی، کیٹلونیا کے گرفتار رہنماؤں کے حق میں مظاہرے

پیدرو سانچیز نے کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد مونکولا پیلس سے ایک ٹی وی پیغام میں کہا کہ ’میں نے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی تجویز دی ہے اور 28 اپریل کو انتخابات کروائیں جائیں گے‘۔

انہوں نے اپنے تقریر کے دوران گزشتہ 8 ماہ کے دورِ اقتدار میں اپنی کوششوں کی نشاندہی بھی کی۔

46 سالہ وزیراعظم گزشتہ برس جون میں سابق وزیراعظم ماریانو راجوئے کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہونے کے بعد اقتدار میں آئے تھے۔

سوشلٹ، سادگی مخالف اور خطے کی نیشنلسٹ جماعتوں کی اکثریت جو اُس وقت ماریانو راجوئے کے خلاف متحد ہوئی تھیں، انہوں نے کیتالونیا کی آزادی سے متعلق علیحدگی پسند رہنماؤں سے مذاکرات ختم کرنے پر گزشتہ ہفتے پیدرو سانچیز کا ساتھ چھوڑ دیا تھا۔

پیدور سانچیز نے براہ راست کیتالونیا کا نام لیے بغیر کہا کہ انہوں نے ملک کے علاقوں سے اس وقت تک مذاکرات جاری رکھے جب تک ان کے مطالبات آئین اور قانون کے مطابق تھے۔

انہوں نے کنزرویٹو اپوزیشن کو مذاکرات کی حمایت نہ کرنے پر مورد الزام ٹھہرایا۔

یہ بھی پڑھیں: اسپین سے آزادی: کیٹلونیا میں پولیس کی کارروائی، 337 افراد زخمی

اسپین کے وزیراعظم نے کہا کہ ’بدقسمتی سے گزشتہ 8 ماہ کی حکومت میں ہمیں کنزرویٹو اپوزیشن کی حمایت حاصل نہیں ہوئی، صرف حکومت کے لیے نہیں بلکہ ہسپانوی حکومت کے لیے بھی‘۔

پاپولسٹ پارٹی کے رہنما پابلو کاساڈو نے پیدرو سانچیز کی جانب سے کیتالونیا کے علیحدگی پسند افراد کے کچھ مطالبات پر اسے سوشلسٹ کی ’ہار‘ قرار دیا تھا۔

اسپین کے وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم یہ فیصلہ کریں گے کہ کیا اسپین ان جماعتوں کے ہاتھوں یرغمال بن کے رہنا چاہتا ہے جو اسے تباہ کرنا چاہتی ہیں‘۔

یہ خیال کیا جارہا ہے کہ اپریل کے انتخاب میں کوئی واضح طور پر کامیاب نہیں ہوسکے گا۔

رائے عامہ کے مطابق سوشلسٹ پارٹی اس وقت باقی جماعتوں سے زیادہ مقبول ہے لیکن اس کے 2 اہم مخالفین پاپولسٹ ہارٹی اور سٹیزنز پارٹی کی جانب سے جنوبی اندولسیا کے علاقے میں کیے گئے اتحاد کو دہرایا جاسکتا ہے جہاں انہوں نے ووکس پارٹی کی مدد سے سوشلسٹس کو شکست دی تھی۔

ووکس رہنما سان تیاگو اباسکل نے ٹوئٹ کیا کہ ’ اسپین دوبارہ سے اپنے دشمنوں سے مضبوط ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں