رات کو کھانے کے بعد چہل قدمی کرنا کیوں ضروری؟

17 فروری 2019
یہ بات نیوزی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات نیوزی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

موٹاپے اور ذیابیطس جیسے مسائل سے ہمیشہ خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں؟ تو رات کو کھانے کے بعد ٹیلیویژن کے سامنے بیٹھنے کی بجائے چند منٹ کی چہل قدمی کو عادت بنالیں۔

یہ بات نیوزی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

اوٹاگو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اکثر افراد رات کو کھانے کے بعد ٹی وی اسکرین کے سامنے جم کر بیٹھ جاتے ہیں جو کہ انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

ماضی میں بڑے بوڑھے رات کو کھانے کے بعد چہل قدمی کا مشورہ دیتے تھے جسے اچھے ہاضمے کے لیے فائدہ مند قرار دیا جاتا تھا۔

تاہم اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ رات کے کھانے کے بعد چہل قدمی کرنا صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔

تحقیق کے مطابق کھانے کے بعد 15 منٹ کی چہل قدمی سے ذیابیطس ٹائپ 2 کے شکار افراد میں بلڈشوگر لیول تیزی سے نہیں بڑھتا اور یہ اس حوالے سے دن بھر میں 45 منٹ کی چہل قدمی سے زیادہ موثر ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ کھانے کے بعد جسم میں انسولین کا اخراج ہوتا ہے اور عام طور پر لوگ رات کو زیادہ کیلوریز جزو بدن بناتے ہیں، جس کے بعد وہ کچھ کرنے کی بجائے بیٹھ جاتے ہیں، جس سے بلڈ گلوکوز لیول اوپر جاتا ہے اور گھنٹوں تک نیچے نہیں آتا۔

انہوں نے بتایا کہ کھانے کے بعد چند منٹ کی چہل قدمی کے دوران ہمارا جسم گلوکوز کو توانائی کے لیے استعمال کرتا ہے اور دوران خون میں اس کی سطح کم ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں بلڈشوگر لیول نہیں بڑھتا۔

تو کھانے کے بعد 15 منٹ سے آدھے گھنٹے کی چہل قدمی بلڈشوگر لیول بڑھنے اور ذیابیطس کے مرض سے بچاسکتی ہے جبکہ جسمانی سرگرمیاں اضافی جسمانی وزن کے مسئلے کو بھی پیدا نہیں ہونے دیتیں۔

تبصرے (0) بند ہیں