پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کا معاملہ، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب

اپ ڈیٹ 27 فروری 2019
بھارت سیکیورٹی کی ناکامی کے واقعے کی تحقیقات کرے، پاکستان کا مطالبہ — فوٹو: دفترخارجہ
بھارت سیکیورٹی کی ناکامی کے واقعے کی تحقیقات کرے، پاکستان کا مطالبہ — فوٹو: دفترخارجہ

بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرے اور ہراساں کرنے کے واقعات کے بعد پاکستان کے دفتر خارجہ نے اسلام آباد میں قائم مقام بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرکے بھارت کی جانب سے سفارتی آداب کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا۔

خصوصی سیکریٹری ایشیا پیسیفک امتیاز احمد نے بھارت کے قائم مقام ہائی کمشنر گورو آہلوالیہ کو طلب کرکے پاکستان مخالف مظاہروں پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

احتجاجی مراسلے میں کہا گیا کہ پاکستان ہائی کمیشن کے اہلکاروں کو بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکی آمیز فون کالز بھی موصول ہو رہی ہیں۔

مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ نئی دہلی میں موجود ’پاکستان ہاؤس‘ کے باہر مظاہرین نے گیٹ سے زبردستی اندر گُھسنے کی کوشش کی جبکہ اس موقع پر سیکیورٹی بھی وہاں موجود تھی۔

مزید پڑھیں: ہمیں تنہا کرنے کی کوششیں

اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ پاکستانی سفارتکاروں اور ان کے خاندان کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ جاری ہے۔

خصوصی سیکریٹری ایشیا پیسیفک امتیاز احمد نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت پاکستانی سفارتکاروں کے ساتھ ہونے والے واقعات کا نوٹس لے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے۔

علاوہ ازیں پاکستان نے نئی دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن کی ناقص سیکیورٹی پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

احتجاجی مراسلے میں کہا گیا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے دروازے تک مظاہرین کی رسائی پر تشویش ہے جبکہ پاکستانی سفارتی عملے سے متعلق نامناسب زبان کا استعمال بھی کیا گیا۔

خصوصی سیکریٹری نے کہا کہ بھارت سیکیورٹی کی ناکامی کے واقعے کی تحقیقات کرے جبکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات بھی کرے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں