سب سے زیادہ ٹیکس دینےوالے پاکستان کے وی آئی پی ہیں، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 20 فروری 2019
وزیراعظم نے ٹیکس دہندگان کی عزت کرنے کی ہدایت کی—فوٹو:ڈان نیوز
وزیراعظم نے ٹیکس دہندگان کی عزت کرنے کی ہدایت کی—فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے ٹیکس دہندگان کی عزت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے پاکستان کے وی آئی پی ہیں۔

اسلام آباد میں ٹیکس ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پیسے کےصحیح استعمال سےمتعلق ٹیکس دہندگان میں اعتماد پیداکرنا ہوگا اور ہمیں ٹیکس دہندگان کو وقار دینا ہوگا، سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے پاکستان کے وی آئی پی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ 70 کی دہائی میں صنعتیں قومیائی گئیں توسرمایہ کاری کودھچکالگا، سرمایہ کار کو احترام کے بجائے دوسری نظر سے دیکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس نادہندگان سے کہتا ہوں کہ ہمیں خود کو تبدیل کرناہوگا، ہمارا زیادہ ٹیکس بالواسطہ طریقے سے اکٹھا ہورہا ہے، ماضی کے مائنڈسیٹ نے ملک کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا اور اسی کی وجہ سے سرمایہ باہر چلا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کی محمد بن سلمان سے براہ راست ملاقات، معاہدوں پر دستخط

عمران خان نے کہا کہ 17لاکھ فائلرز 21 کروڑ عوام کابوجھ برداشت نہیں کرسکتے اس لیے تمام پیسے والوں کو ٹیکس دینا ہوگا۔

ریاست مدینہ کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہم نےریاست مدینہ کےنظریےکا مطالعہ ہی نہیں کیا، کسی بھی معاشرے میں ظلم کا نظام نہیں چل سکتا۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کوقوم کااعتماد حاصل ہوگا توٹیکس وصولی بڑھےگی، ٹیکس نظام میں خرابی سے امیراورغریب کافرق بڑھتاجارہا ہے۔

وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو اخراجات میں 10فیصد کمی لانے کی ہدایت کی اور کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں 30فیصد کمی کرچکا ہوں اور کسی کو ٹیکس کے پیسے پر علاج کے لیے باہرنہیں بھیجیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں ملکی اقتصادیات کو سنبھالا دینا ہوگا، چند ہاتھوں میں دولت کا ارتکازتمام ترسماجی برائیوں کی جڑہے اور ہم ٹیکس ریٹ کے بجائے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے پریقین رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں:پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بڑی رقم ہے، سعودی ولی عہد

معاشی نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں نظام بدلنا ہے کیونکہ نوکریاں دینی ہیں اور ملک چلانے کے لیے پیسہ اکٹھا کرنا ہے لیکن اسی طرح چلاتے رہے تو ممکن نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح سرمایہ کار آرہے ہیں اور ان کی سہولیات کے لیے ٹیکس کا نظام ٹھیک کرنا ہے اور کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کرنی ہیں اور لوگوں میں دولت کے اضافے کے لیے حوصلہ افزائی کرنی ہے کیونکہ جتنا پیسہ بڑھے گا تو قرضے واپس کرنے کی صلاحیت بڑھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد نے کہا کہ میں خیرات دینے نہیں آیا بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں بڑی صلاحیت ہے اس لیے انہوں نے اتنی بڑی سرمایہ کاری کی اور ہم جیسے جیسے گورننس کا نظام ٹھیک کریں گے تو اس ملک میں سرمایہ کاری بھی بڑھے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں