افغانستان: موسلادھاربارش، سیلاب سے 20 افراد جاں بحق

03 مارچ 2019
کندہار میں گزشتہ 7 برس کے دوران یہ بدترین سیلاب ہے—فوٹو:اے ایف پی
کندہار میں گزشتہ 7 برس کے دوران یہ بدترین سیلاب ہے—فوٹو:اے ایف پی

افغانستان کے جنوبی صوبے کندہار میں گزشتہ چند روز سے جاری موسلادھار بارش کے نتیجے میں سیلاب سے کم ازکم 20 افراد جاں بحق اور کئی گھر تباہ ہوگئے۔

اقوام متحدہ کے ادارے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کندہار میں گزشتہ چند روز سے جاری بارش سے آنے والے سیلاب نے کئی گھروں کو بہا دیا ہے اور کم ازکم 20 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ رات سے کم ازکم 10 افراد لاپتہ ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں اور 2 ہزار سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

صوبے کے گورنر کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق کندہار میں گزشتہ 7 برس کے دوران یہ بدترین سیلاب ہے اور شدید بارش کے باعث امدادی کاموں میں بھی رکاوٹ ہے۔

مزید پڑھیں:افغانسان میں طالبان کا بڑا حملہ، 23 افغان فوجی ہلاک

خیال رہے کہ رواں برس افغانستان میں سردیوں میں شدید برف باری ہوئی ہے جس کے نتیجے میں کئی علاقوں کا آپس میں رابطہ منقطع ہوچکا ہے اور گرمیوں میں شدید سیلاب کے خدشات بھی ظاہر کیے جارہے ہیں۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث رواں سال جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 50 تک پہنچ گئی ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری خانہ جنگی کے باعث ہزاروں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور انفراسٹرکچر بھی بری طرح تباہ ہوچکا ہے اور اس وقت بھی امریکا سمیت بیرونی طاقتوں کی موجودگی کے باوجود طبالبان اور دیگر گروہوں کے حملوں میں روزانہ کی بنیاد پر کئی افراد مارے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان میں سیلاب سے تباہی اور نقلِ مکانی

تازہ اطلاعات کے مطابق افغانستان کے صوبے ہلمند میں افغان فوج کے کیمپ پر طالبان کے حملے میں 23 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زواک نے کہا کہ جمعے کو شروع ہونے والے اس حملے میں کم از کم 20 فوجی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں اور ضلع ویہسر میں ہونے والی یہ لڑائی تقریباً 40 گھنٹوں تک جاری رہی تھی۔

عمر زواک نے ہلاک افغان فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں 22 طالبان بھی مارے گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں