• KHI: Sunny 28.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 22.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 21.5°C
  • KHI: Sunny 28.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 22.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 21.5°C

ثناء اللہ زہری کے گارڈز اور پولیس میں تلخ کلامی

شائع July 18, 2013

بلوچستان اسمبلی کا ایک منظر۔ فائل تصویر
بلوچستان اسمبلی کا ایک منظر۔ فائل تصویر

کوئٹہ: جمعرات کے روز صوبائی اسمبلی میں بلوچستان کے سینیئر وزیر سردار ثناء اللہ زہری کے محافظوں اور پولیس اہکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور معاملہ تنازعے تک جا پہنچا۔

سپیکربلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی کے حکم پر بلوچستان اسمبلی میں ذاتی گارڈ لانا ممنوع ہے تاہم وزیرِ اعلیٰ نے  سینیئر پولیس افسر کی معطلی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ سردار زہری کے قبائلی تنازعات ہیں اور اسی لئے ان کے گارڈ ان کی حفاظت کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سینیئر وزیر کے گارڈز نے جب اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں گیٹ پر روکنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر پولیس اور گارڈز کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی۔

اس کے بعد بلوچستان اسمبلی کے اندر اور باہر تعینات پولیس اہلکاروں نے احتجاج بھی کیا۔ جس کے بعد سپیکر جان محمد جمالی اور وزیرِ اعلیٰ دونوں نے ان کو منایا اور ڈیوٹی پر واپس آنے کو کہا۔

دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سردارثناء اللہ کے گارڈز کو اسمبلی میں روکنے پر سپریٹینڈنٹ پولیس سمیع اللہ سومرو کو معطل کردیا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی کے سپیکر کی ہدایات پر اسمبلی کی حدود میں ہرطرح کے مسلح گارڈز کا داخلہ ممنوع ہے اور نہ ہی کوئی اسلحہ لے کر آسکتا ہے۔ احتجاج میں شامل ایک پولیس اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پرڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اس سے پولیس کے مورال کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔ ' اب ہم اس واقعے کے بعد کسی بھی بااثر شخصیت کو مسلح ذاتی گارڈز کے ساتھ اسمبلی میں آمد پر نہیں روک سکتے ،' اس نے کہا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Syed Afzal Hussain Jul 18, 2013 05:27pm
These culprits are the product of VVIP culture prevailed in Pakistan. No wonder this country can not provide justice to common people.
نواب ثناء اللہ زہری کے گارڈز کے خلاف مقدمہ درج | Dawn Urdu Jul 19, 2013 12:14pm
[…] ضمنی انتخابات کے موقع پر نواب زہری کے مسلح محافظ اس وقت پولیس سے الجھ پڑے جب انہوں نے زبردستی  بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں داخل […]

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025