سام سنگ کے نئے فلیگ شپ فونز ایس 10 ای، ایس 10 اور ایس 10 پلس جمعہ (8 مارچ) سے مختلف ممالک میں صارفین کو فروخت کے لیے پیش کردیئے گئے ہیں۔

یہ نئے فون ایس سیریز کے 10 سال مکمل ہونے پر متعارف کرائے گئے ہیں اور پہلی بار سام سنگ نے انفٹنی او ڈسپلے، ہول پنچ سیلفی کیمرا، ڈسپلے میں فنگرپرنٹ سنسر (ایس 10 اور ایس 10 پلس میں) اور متعدد دیگر نئے فیچرز دیئے گئے ہیں جبکہ ہارڈوئیر اور سافٹ وئیر کو نمایاں حد تک بہتر کیا گیا ہے یعنی پہلے سے زیادہ تیز پراسیسر اور ریم وغیرہ دیئے گئے ہیں۔

ایس 10 پلس میں بیک پر 3 کیمرے جبکہ فرنٹ پر ڈوئل سیلفی کیمرا سیٹ اپ دیا گیا ہے اور اس کے 128 جی بی اسٹوریج والے ورژن کی قیمت 999 ڈالرز (ایک لاکھ 39 ہزار پاکستانی روپے سے زائد)رکھی گئی ہے (اکثر ممالک میں یہ قیمت مختلف ہوسکتی ہے) تاہم ایک ریسرچ کمپنی ٹیک انسائیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ سام سنگ کی اس ڈیوائس کا ایک ہینڈ سیٹ420 ڈالرز (58 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) میں تیار کررہی ہے۔

تاہم یہ لاگت گزشتہ سال کے ایس 9 پلس کے مقابلے میں زیادہ ہے جو کہ 379 ڈالرز تھی جس کی وجہ نئے فون میں زیادہ ایڈوانس کیمرہ سسٹم، پراسیسر اور دیگر ہارڈ وئیرز کی موجودگی ہے۔

خیال رہے کہ اس وقت ایپل، سام سنگ، گوگل اور دیگر اسمارٹ فونز تیار کرنے والی کمپنیوں کے درمیان کیمروں کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنانے کی جنگ جاری ہے تاکہ صارفین کو اپنی ڈیوائسز کی جانب متوجہ کیا جاسکے۔

سام سنگ کے اس فون میں 6.4 انچ کی او ایل ای ڈی اسکرین موجود ہے جس کی قیمت کمپنی کو 86.50 ڈالرز پڑی، اسی طرح پراسیسر اور موڈیم 70 ڈالرز اور میموری کے پرزے 50.5 ڈالرز کے ہیں۔

نئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سام سنگ نے اس فون کے لیے جن کیمروں کا استعمال کیا، اس کی لاگت 56.6 ڈالرز پڑی۔

مجموعی طور پر سام سنگ اس فون کی لاگت اور فروخت کی قیمت سے 56 فیصد سے زیادہ منافع کمائے گی، تاہم اس میں پیداواری اور ٹرانسپورٹیشن لاگت شامل نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں