سعودی عرب پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملے، پاکستان کا اظہار تشویش

سعودی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ڈرون کو فضا میں ہی تباہ کردیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
سعودی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ڈرون کو فضا میں ہی تباہ کردیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

یمن حکومت کے باغی حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب پر ڈرون طیارے سے کیے گئے حملے پر پاکستان نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حملہ آور طیارہ مار گرانے پر سعودی فوج کو سراہا ہے۔

یمن کی جمہوری حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والی حوثی باغیوں نے جمعہ کو سعودی عرب پر ڈرون طیارے سے حملے کی کوشش کی تھی۔

مزید پڑھیں: حوثی باغیوں کا یمنی فوج کی پریڈ پر ڈرون حملہ، 6 افراد ہلاک

اس مرحلے پر سعودی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ڈرون کو فضا میں ہی تباہ کردیا تھا لیکن اس کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

سعودی عرب کی زیر قیادت اتحادی افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا تھا کہ ڈرون میں ابہا کے شہری علاقے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان، سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور حرمین شریفین کو لاحق کسی قسم کے خطرات کےخلاف سعودی حکومت اور عوام سے مکمل تعاون اور یکجہتی کا اعادہ کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ جن حملوں میں نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جائے وہ عالمی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم ایسے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ہر قسم کی دہشت گردی اور ایسے عزائم ناکام بنانے کے لیے سعودی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان 15ہزار قیدیوں کے ناموں کا تبادلہ

پاکستان نے سعودی افواج کی بروقت کارروائی پر انہیں سراہتے ہوئے کہا کہ ڈرون کا ملبہ گرنے سے سعودی باشندوں اور تارکین وطن کے زخمی ہونے اور املاک کو نقصان پہنچنے کی خبریں تشویش کا باعث ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی فضائی حدود کی خلاف ورزی یا حملے کی کوشش کی گئی ہو بلکہ اس سے قبل بھی اس طرح کی متعدد کوششیں کی گئی جنہیں ہر مرتبہ ناکام بنا دیا گیا۔

گزشتہ ماہ بھی حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب پر فضائی حملے کی کوشش کی گئی تھی جسے اتحادی فوج نے ناکام بنادیا تھا اور جواباً باغیوں کے اڈوں پر فضائی حملے کر کے انہیں بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں