آئی ایم ایف سے معاہدے پر بات چیت آخری مرحلے میں ہے، وزیر خزانہ

17 مارچ 2019
وفاقی وزیر خزنہ اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی رقم سے ایک پائی کی بھی کٹوتی نہیں کی گئی— فائل فوٹو:
وفاقی وزیر خزنہ اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی رقم سے ایک پائی کی بھی کٹوتی نہیں کی گئی— فائل فوٹو:

ٹیکسلا: وزیر خزانہ اسد عمر نے عندیہ دیا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) سے بیل آؤٹ پیکج پر بات چیت آخری مرحلے میں ہے اور حتمی معاہدے سے قبل حکومت نئے آئی ایم ایف مشن سے مزید مذاکرات کرے گی۔

ترنول پریس ککلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گیا ہے کیونکہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ممکنہ بیل آؤٹ پیکج پر اختلافات میں کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: کیا پی ٹی آئی کے پاس آئی ایم ایف ہی آخری آپشن ہے؟

آئی ایم ایف مشن کی 26مارچ کو آمد متوقع ہے اور اسد عمر نے کہا کہ حتمی معاہدہ ان سے مذاکرات کے بعد ہی ہو گا، اب تک بیل آؤٹ پیکج پر کوئی بھی رقم طے نہیں پائی کیونکہ مذاکرات تاحال جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا تھا لیکن ہم نے ان کے مطالبات کے آگے سرخم تسلیم نہیں کیا، آئی ایم ایف پاکستان کے موقف کو سمجھتا ہے اور اب ہم عالمی مالیاتی ادارے سے معاہدے کے قریب ہیں۔

آئی ایم ایف مشن کی پاکستان سے ایک قبل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا ایشیا پیسیفک گروپ بھی پاکستان کا دورہ کرے گا اور وزیر خزانہ نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مشن کو حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے اٹھائے گئے سخت اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کے لیے تمام تر کوششیں کیں لیکن وہ اس میں ناکام رہے تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ اس وقت پاکستان کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسد عمر اداروں کی عالمی ماہرین کو مطمئن کرنے میں ناکامی پر برہم

اسد عمر نے ان رپورٹس کو مسترد کیا کہ انہوں نے مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے کوئی بیان جاری کیا تھا جس سے لوگوں کو مشکلات ہوں، انہوں نے واضح کیا کہ ملکی معیشت سخت دور سے گزر رہی ہے اور لوگوں کو بالآخر بہتری نظر آئے گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بجلی اور گیس کے شعبوں میں نقصانات کا ازالہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے اکاؤنٹس سے کیا جائے گا۔

پاک چین اقتصادی راہدری منصوبے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ سی پیک منصوبوں سے ایک پائی کی بھی کٹوتی نہیں کی گئی۔

اس موقع پر انہوں نے علاقے میں ترقیاتی کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جی ٹی روڈ پر 5کروڑ روپے کی لاگت سے دو پیڈسٹرین برج تعمیر کیے جائیں گے تاکہ لوگوں کو پیدل جی ٹی روڈ کراس کرنے میں سہولت ہو سکے اور یہ منصوبہ جلد شروع کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کا وفد پاکستان کی کارکردگی سے اب تک متاثر نہ ہوسکا

اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ 8یونین کونسل کے رہائشیوں کے لیے چھ بستر کے بنیادی ہیلتھ یونٹ بنائیں جائیں گے جبکہ لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے 17کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے جس کے تحت پرائمری اسکول کو مڈل تک اپ گریڈ کیا جائے گا اور مزید عمارتیں تعمیر کی جائیں گی۔

اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے پانی کی سپلائی کی اسکیم اور بالترتیب 20 اور 25 ایکڑ رقبے کے دو قبرستان بھی علاقے میں تعمیر کرنے کا وعدہ کیا۔


یہ خبر 17مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں