نیوزی لینڈ: مشکوک پیکٹ برآمد ہونے پر ڈیونیڈن ایئرپورٹ بند

17 مارچ 2019
ولنگٹن سے ڈنیڈن آنے والی پروازکو واپس بھیج دیا گیا — فوٹو: نیوزی لینڈ ہیرالڈ
ولنگٹن سے ڈنیڈن آنے والی پروازکو واپس بھیج دیا گیا — فوٹو: نیوزی لینڈ ہیرالڈ

نیوزی لینڈ کے شہر ڈیونیڈن کے ایئرپورٹ کی ایئرفیلڈ سے مشکوک پیکٹ برآمد ہونے کے بعد پولیس نے ایئرپورٹ بند کردیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے ’ اے ایف پی ‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈیونیڈن ایئرپورٹ سےمتعلق جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’ ڈنیڈن ایئرپورٹ اس وقت بند ہے‘۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کی نماز کے وقت دو مساجد پر دہشت گرد حملے کیے گئے تھے جس میں 50 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

ڈیونیڈن ایئرپورٹ کے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ ’پولیس جائے وقوع پر موجود ہے اور مشکوک پیکٹ کی نوعیت جاننے کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں‘۔

ایئر نیوزی لینڈ کے اسٹاف ممبر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ٹرمینل کی عمارت کو خالی نہیں کروایا گیا۔

نیوزی لینڈ کے جنوب مشرقی شہر کے ایئرپورٹ پر مشکوک پیکٹ شام کے وقت ملا، ایئرپورٹ پر چند فلائٹس کی آمد ہونی تھی۔

فلائٹ اویئر ٹریکر کے مطابق ولنگٹن سے ڈنیڈن آنے والی ایئر نیوزی لینڈ کی پرواز 691 ایک گھنٹے شہر کی فضائی حدود میں گھومتی رہی جس کے بعد اسے ولنگٹن واپس بھیج دیا گیا۔

نیوزی لینڈ کی ٹرانسپورٹ ایجنسی نے بتایا کہ ایئرپورٹ جانے والے مرکزی راستے اسٹیٹ ہائی وے 86 کو بھی بند کردیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز 2 مساجد النور مسجد اور لین ووڈ میں دہشت گردوں نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس افسوسناک واقعے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے، انہوں نے حملے کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

فائرنگ کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی تاہم فائرنگ کی آواز سن کر بچ نکلنے میں کامیاب رہی اور واپس ہوٹل پہنچ گئی۔

مذکورہ واقعے کے بعد کرائسٹ چرچ میں بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہفتے کو ہونے والا تیسرا ٹیسٹ منسوخ کردیا گیا اور بعد ازاں بنگلہ دیش نے فوری طور پر نیوزی لینڈ کا دورہ ختم کرنے کا اعلان کیا۔

مسجد میں فائرنگ کرنے والے ایک دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کا الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں