نیوزی لینڈ دہشتگردی: پاکستان میں سوگ، قومی پرچم سرنگوں

18 مارچ 2019
قوم سانحہ کرائسٹ چرچ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کر رہی ہے—فوٹو: بشکریہ ریڈیو پاکستان
قوم سانحہ کرائسٹ چرچ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کر رہی ہے—فوٹو: بشکریہ ریڈیو پاکستان

نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں دہشتگرد حملے میں 50 افراد کی شہادت پر پاکستان بھر میں قوم یوم سوگ منا رہی ہے اور اہم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔

دہشت گردی کے اس واقعے میں شہید ہونے والے 50 افراد میں 9 پاکستانی بھی شامل تھے جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے تھے، انہی سوگوار خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے قوم آج سوگ منا رہی ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں وزیر اعظم، پارلیمنٹ ہاؤس، ایوان صدر، سپریم کورٹ سمیت صوبائی دارالحکومتوں میں اہم سرکاری عمارتوں کے پرچم سرنگوں ہے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ دہشت گردی پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا فیصلہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ای) کراچی میں بھی شہداء کی یاد میں خصوصی دعائیہ تقریب کااہتمام کیاگیا، جس میں مارکیٹ کے بروکرز نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدی نے بھی ایک ٹوئٹ کی تھی کہ آج پاکستان کا قومی پرچم نیوزی لینڈ کے شہداء کے غم میں سرنگوں رہے گا، ورثاء اپنے پیاروں کی میتوں کی حوالگی کا انتظار کر رہے ہیں جو دہشت گردی کا نشانہ بنے۔

انہوں نے لکھا تھا کہ اس پاگل پن سے نمٹنے کے لیے تہذیبوں میں مکالمے کی اشد ضرورت ہے،جنگی جنون میں مبتلا قیادت کا ابھرنا دنیا کو غیر محفوظ بنا رہا ہے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید 9 پاکستانیوں میں سے 6 کی تدفین آج کرائسٹ چرچ کے قبرستان میں ہوگی جبکہ 3 پاکستانیوں کی میتوں کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد آج ہی پاکستان روانہ کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ نیوزی لینڈ مساجد میں دہشت گرد حملے کو روکنے کی کوشش میں شہید ہونے والے پاکستانی نعیم راشد کی والدہ اور بھائی بھی کرائسٹ چرچ کے لیے روانہ ہوگئے، جہاں وہ ان کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی شہید نعیم رشید کو ہیرو قرار دیتے ہوئے قومی ایوارڈ دینے کااعلان کیا تھا۔

قبل ازیں گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ دہشت گردی پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ دہشتگردی: حملہ آور نے 24 گھنٹے قبل اپنے عزائم ظاہر کردیئے تھے

انہوں نے کہا تھا کہ تمام لاشوں کی شناخت کا سلسلہ مکمل ہوگیا ہے اور آئندہ روز سے میتوں کو اہلخانہ کے حوالے کرنے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی حکومت نے تحقیقات کے حوالے سے ہمیں آگاہ رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ ’ہم نے متاثرہ تمام خاندانوں کی ترجیحات کا احترام کریں گے اور اب تک کی اطلاع کے مطابق 6 شہیدوں کے اہلخانہ نے وہیں تدفین کا کہا ہے جبکہ 3 نے پاکستان میں تدفین کی درخواست کی ہے جس کو فوری عمل میں لانے کے لیے کام کیا جارہا ہے‘۔

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز 2 مساجد النور مسجد اور لین ووڈ میں دہشت گرد نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس افسوسناک واقعے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے، انہوں نے حملے کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

فائرنگ کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی تاہم فائرنگ کی آواز سن کر بچ نکلنے میں کامیاب رہی اور واپس ہوٹل پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ: دہشت گرد کی بندوق پر درج عبارات کا مطلب کیا ہے؟

مذکورہ واقعے کے بعد کرائسٹ چرچ میں بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہفتے کو ہونے والا تیسرا ٹیسٹ منسوخ کردیا گیا اور بعد ازاں بنگلہ دیش نے فوری طور پر نیوزی لینڈ کا دورہ ختم کرنے کا اعلان کیا۔

مسجد میں فائرنگ کرنے والے ایک دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کے الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں