فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بے نامی جائیداد یا ٹرانزیکشن کے حوالے سے وضاحت دے دی جبکہ اس کیس سے متعلق سزا کی بھی وضاحت کردی۔

ایف بی آر کے ترجمان حامد عتیق کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بے نامی نامی ٹرانزیکشز یا جائیداد کے بارے میں وضاحت پیش کی گئی۔

وضاحتی بیان کے مطابق ایسی ٹرانزیکشنز بے نامی ٹرانزیکشنز کہلائیں گی جہاں جائیداد کی خرید و فروخت کے لیے کیا جانے والا انتظام ایک فرضی نام سے کیا گیا ہو، یا جائیداد کی خرید و فروخت سے متعلق اصل مالک لاعلم ہو، یا کوئی شخص خریدی یا فروخت کی گئی جائیداد سے لاتعلقی کا اظہار کرے، یا جائیداد کی فروخت کے لیے رقم ادا کرنے والے شخص کے بارے میں معلوم نہ کیا جاسکے۔

بے نامی جائیداد میں زیادہ تر خالی پلاٹس، تعمیر شدہ گھر، شاپنگ پلازہ، دکانیں، ہاؤسنگ اسکیمز، بینک اکاؤنٹس، گاڑیاں، کاروباری شراکت داری، جواہرات، غیرملکی کرنسی، قانونی دستاویزات اور مالی قیمت رکھنے والی ناقابلِ فہم جائیداد بھی شامل ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے بے نامی ٹرانزیکشنز رولز 2019 کو فوری طور پر نافذ کیا جاچکا ہے جبکہ محکمہ ان لینڈ ریونیو کو بے نامی جائیداد سے متعلق کیسز بنانے کا کام دے دیا گیا ہے جو اس حوالے سے فیصلہ کرنے والے حکام کو 120 روز کے اندر چالان جمع کروائیں گے۔

اس دوران نئے احکامات جاری ہونے تک متعلقہ جائیدادوں کی خرید و فروخت بھی بند رہے گی۔

حکام کے فیصلے کے خلاف اپیل وفاقی ٹریبیونل میں دائر کی جاسکتی ہے تاہم اس کے فیصلے کے بعد وفاقی حکومت جائیداد ضبط کرکے اسے فروخت کردے گی۔

علاوہ ازیں، اگر بے نامی ٹرانزیکشن ثابت ہوجائے تو متعلقہ ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا جائے گا اور اس میں کوئی شخص مجرم ثابت ہوگیا تو اس ایک سے 7 سال تک کی قید کی سزا دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف

اس کے ساتھ ساتھ بے نامی ٹرانزیکشن کا الزام عائد کرنے والا شخص جھوٹا ثابت ہوتا ہے یا وہ اپنے الزام کو ثابت نہیں کر پاتا تو اسے 6 ماہ سے 5 سال تک کی قید کی سزا دی جائے گی۔

کسی بھی بے نامی جائیداد یا ٹرانزیکشن کے حوالے سے باوثوق معلومات فراہم کرنے والے شخص کو نقد انعام بھی دیا جائے۔

اگر جائیداد یا ٹرانزیکشن کی مالیت 20 لاکھ روپے سے کم ہوگی تو معلومات فراہم کرنے والے کو اس رقم کا 5 فیصد نقد انعام دیا جائے گا۔

اگر جائیداد یا ٹرانزیکشن کی مالیت 20 لاکھ روپے سے لے کر 50 لاکھ روپے تک ہوگی تو اس رقم کا 4 فیصد نقد انعام معلومات فراہم کرنے والے کو دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا منی لانڈرنگ سے متعلق سزائیں سخت کرنے کا فیصلہ

اگر جائیداد یا ٹرانزیکشن کی مالیت 50 لاکھ روپے سے زائد ہوگی تو رقم کا 3 فیصد نقد انعام معلومات فراہم کرنے والے کو بطور انعام دیا جائے گا۔

اس کی وضاحت پیش کی گئی کہ یہ انعام اس وقت دیا جائے گا جب متعلقہ جائیداد کی قدر موجود ہو اور جائیداد کی ضبطی کے حوالے سے دائر اپیل کو نمٹا دیا گیا ہو۔

یہ بھی بتایا گیا کہ ایسی ٹرانزیکشن یا جائیداد جن کے خریدار، فروخت کنندہ یا ان کی خرید و فروخت میں رقم فراہم کرنے والے افراد کا علم ہو تو وہ بے نامی ٹرانزیکشن یا جائیداد کے زمرے سے باہر ہوں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں