دو مساجد پر دہشتگردی کرنے والے کو تیسرے حملے سے روکا، پولیس

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2019
دہشتگرد کو تیسرے حملے سے روکا گیا — فوٹو: اے ایف پی /فائل
دہشتگرد کو تیسرے حملے سے روکا گیا — فوٹو: اے ایف پی /فائل

نیوزی لینڈ کے پولیس کمشنر مائیک بش کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والا برینٹن ٹیرنٹ تیسرے حملے کا ارادہ بھی رکھتا تھا لیکن اسے حکام کی جانب سے روک لیا گیا۔

امریکی خبر رساں ادارے ’ اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق مائیک بش نے کہا کہ پولیس نے دو مساجد پر کرنے والے دہشت گرد کو مزید حملے سے روکا۔

انہوں نے کہا کہ اندازہ ہے کہ دہشت گرد کہاں جارہا تھا لیکن اس حوالے سے مزید نہیں کہیں گے کیونکہ تحقیقات جاری ہیں۔

مائیک بش نے وضاحت کی کہ پولیس افسران نے پہلی ایمرجنسی کال کے 36 منٹ نہیں بلکہ 21 منٹ بعد دہشت گرد کو گرفتار کرلیا تھا۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ میں جمعہ کو سرکاری ذرائع ابلاغ پر اذان نشر کرنے کا اعلان

خیال رہے کہ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ دہشت گرد کو 36 منٹ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

آسٹریلوی دہشت گرد کی جانب سے حملے سے قبل جاری کیے گئے منشور میں کہا گیا تھا کہ وہ کرائسٹ چرچ، لِن ووڈ اور اس کے بعد ایشبرٹن کے علاقے میں مساجد پر حملہ کرنے جارہا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ایجنٹس تحقیقات میں مدد کے لیے نیوزی لینڈ پہنچ گئے ہیں۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے نمازِ جمعہ کے دوران دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کی یاد میں جمعہ کو سرکاری ٹی وی اور ریڈیو سے اذان نشر کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 'ہمیں مساجد میں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا'

انہوں نے جاں بحق افراد کی یاد میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کا بھی اعلان کیا۔

کرائسٹ چرچ دہشت گردی میں جاں بحق افراد کی لاشوں کی حوالگی کا عمل مکمل نہ ہوپانے کے بارے میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے بتایا کہ 2 شامی مہاجرین کی تدفین کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کی پریشانی کا ادراک ہے جو اپنے پیاروں کے جسدِ خاکی کے منتظر ہیں، اب تک 50 جاں بحق افراد میں سے 30 کی لاشیں ان کے خاندانوں کو دی جاچکی ہیں۔

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز النور مسجد اور لِن ووڈ میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

اس افسوسناک واقعے میں 50 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

فائرنگ کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی تاہم فائرنگ کی آواز سن کر بچ نکلنے میں کامیاب رہی اور واپس ہوٹل پہنچ گئی۔

مذکورہ واقعے کے بعد کرائسٹ چرچ میں بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہفتے کو ہونے والا تیسرا ٹیسٹ منسوخ کردیا گیا اور بعد ازاں بنگلہ دیش نے فوری طور پر نیوزی لینڈ کا دورہ ختم کرنے کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں دہشت گرد حملے، 49 افراد جاں بحق

مسجد میں فائرنگ کرنے والے دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کے الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

اس کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ کی کابینہ نے آج بندوق کے قوانین میں اصلاحات کرتے ہوئے سخت قوانین کی منظوری دے دی ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ ان اصلاحات کا مطلب یہ ہو گا کہ اس بدترین واقعے کے 10دن کے اندر ہی اصلاحات کا اعلان کردیں گے جس سے میرا ماننا ہے کہ ہمارا معاشرہ محفوظ ہو گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں