بنگلہ دیش: عمارت میں آتشزدگی سے 19 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2019
زخمی ہونے والے 70 سے زائد افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں — فوٹو: اے پی
زخمی ہونے والے 70 سے زائد افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں — فوٹو: اے پی

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں 22 منزلہ عمارت میں آگ لگنے سے کم از کم 19 افراد ہلاک اور 73 زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق 6 افراد چھلانگ لگا کر جان بچانے کی کوشش میں ہلاک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش: کیمیائی گودام میں آتشزدگی، 69 افراد ہلاک

ڈھاکا کے پولیس سربراہ اسدالزمان نے صحافیوں کو بتایا کہ ’آتشزدگی کے باعث زخمی ہونے والے 70 سے زائد افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں‘۔

6 افراد چھلانگ لگا کر جان بچانے کی کوشش میں ہلاک ہوئے — فوٹو: اے ایف پی
6 افراد چھلانگ لگا کر جان بچانے کی کوشش میں ہلاک ہوئے — فوٹو: اے ایف پی

ریسکیو عملے نے خبردار کیا کہ اموات میں غیر معمولی اضافے کا امکان ہے۔

عمارت سے بروقت باہر نکلنے والے شوکت رحمٰن نے بتایا کہ ’آگ کا الارم بجنے کے فوراً بعد ہی عمارت سے باہر نکل آیا لیکن آفس کا دیگر عملہ تاحال عمارت میں پھنسا ہوا ہے‘۔

مقامی میڈیا کے مطابق آگ بجھانے کی کوشش تیزی سے جاری ہے تاہم آتشزدگی کے ایک گھنٹے کے بعد بھی عمارت کی 13ویں اور 14ویں منزل پر پھنسے لوگ مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: نئی دہلی: ہوٹل میں آتشزدگی سے 17 افراد ہلاک

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ’متعدد لوگوں نے ٹیلی فون سمیت دیگر کیبل پکڑ کر عمارت سے نکلنے کی کوشش کی اور اپنی جانیں بچائیں‘۔

فائر فائٹرز نے سیڑھی لگا کر عمارت کے اندر لگی آگ کو بجھانے کے لیے پانی کے اسپرے کیے لیکن ان کی یہ کوشش بھی رائیگاں گئی جبکہ اس سلسلے میں ہیلی کاپٹر کی مدد بھی طلب کی گئی۔

آرمی ہیلی کاپٹر نے بھی امداد کاموں میں حصہ لیا اور عمارت کی بالائی منزل پر پھنسے افراد کو نکالا۔

ایک نوجوان نے بتایا کہ ’میرے انکل نے جان بچانے کے لیے عمارت کی ابتدائی منزل سے چھلانگ لگائی جس کے نتیجے میں ان کا ہاتھ، پاؤں ٹوٹ گئے اور ایک آنکھ پر شدید چوٹ آئی‘۔

یہ بھی پڑھیں: پرتگال کے جنگل میں آتشزدگی سے 62 افراد ہلاک

حادثے کے بعد ہسپتال میں افرا تفری دیکھنے کو ملی اور سیکڑوں افراد اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے نظر آئے۔

جیکو نامی ایک نوجوان نے بتایا کہ ’عمارت کی چھٹی منزل پر قائم ریسٹورنٹ میں آگ لگی تو آفس کا عملہ تیزی سے عمارت کی چھت پر پہنچا اور ایک لکڑی کا تختہ استعمال کرکے ساتھ والی بلڈنگ پر پہنچ کر اپنی جان بچائی‘۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ بنگلہ دیش میں خطرناک نوعیت کی آگ نے انسانی جانوں کو نگل لیا ہو، بلکہ وہاں اکثر گارمنٹس فیکٹریوں اور بلند صنعتی عمارتوں میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

2010 میں ڈھاکہ کے پرانے علاقے میں کیمیائی گودام کے طور پر استعمال ہونے والی عمارت میں لگنے والی آتشزدگی کے واقعے میں 120 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش: گارمنٹ فیکٹری میں آگ لگنے سے دس افراد ہلاک

رواں برس فروری میں ڈھاکا کے ایک پرانے کوارٹر میں آگ بھڑکنے سے تقریباً 70 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہو گئے تھے۔

ڈھاکا میں ہی نومبر 2012 میں 9 منزلہ عمارت پر مشتمل فیکٹری میں آگ لگنے سے تقریباً 111 ملازمین ہلاک ہو گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں