ادویات کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ، کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم

03 اپريل 2019
ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے—تصویر بشکریہ فیس بک
ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے—تصویر بشکریہ فیس بک

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی ادارہ صحت (این ایچ ایس) عامر محمود کیانی نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر ادویات بنانے والی کمپنیوں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کا حکم سے دیا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’حالانکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان(ڈریپ) اس معاملے کو دیکھ رہی ہے لیکن بحیثیت حکومتی نمائندے کہ عوام کو ریلیف پہنچانا میری ذمہ داری ہے اور میں ان کو جوابدہ ہوں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں بذاتِ خود اس معاملے کا جائزہ لے ہوں اور ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اور بلاجواز اضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: خان صاحب، خدارا ادویات کو غریبوں کی پہنچ سے دُور نہ کریں!

عامر کیانی کا کہنا تھا کہ ’کچھ کمپنیوں کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دی گئی تھی لیکن دیکھا گیا کہ کچھ دوسری کمپنیوں نے خود سے قیمتوں میں اضافہ کیا‘۔

’میں انہیں نہیں چھوڑوں گا کیوں کہ اس کی وجہ سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا ہے، اس کے علاوہ ہم نے ایک آنلائن سہولت بھی متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے عوام قیمتوں کی تصدیق کرسکیں گے۔

واضح رہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

قومی ادارہ صحت کی جانب سے ڈریپ کے صوبائی آفسز کو لکھے گئے خط کے مطابق اس طرح کی شکایات موصول ہوئیں ہیں کہ ادویات کی صنعت میں موجود کچھ بددیانت عناصر نے اپنی ادویات کی قیمت وفاقی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ قیمتوں سے بڑھادی۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد تک اضافہ

مراسلے میں کہا گیا کہ حال ہی میں وفاقی حکومت نے 889 ادویات کی زیادہ سے زیادہ قیمت مقرر کی تھیں اور اس میں 9 فیصد تک مزید اضافے کی اجازت دی گئی تھی۔

اس سلسلے میں ڈریپ افسران کو مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمتوں کی نگرانی کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ادویات کی مقررہ قیمتوں سے زیادہ رقم نہ لی جائے۔

اس کے علاوہ یہ بھی ہدایت کی گئی کہ اسٹاک کی گئی اور پہلے سے برآمد کی گئی ادویات 10 جنوری کے نوٹفکیشن سے پہلے کی قیمتوں پر ہی فروخت کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سے ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری واپس لینے کا مطالبہ

اس حوالے سے صوبائی دفاتر کو کہا گیا کہ ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف ڈرگ ایکٹ 1976 اور ڈریپ 2012 کے تحت کارروائی کی جائے۔

سیکریٹری این ایچ ایس زاہد سعید نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی گئی لیکن زیادہ تر معاملات میں قیمتوں میں اضافہ ڈریپ نے مشکلات کے سبب کیا۔


یہ خبر 3 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں