اقوام متحدہ: مذہب کی بنیاد پر دہشتگردی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2019
ہمیں اقوام کے درمیان دیواریں کھڑی کرنے کے بجائے امن پسندی کے پُل تعمیر کرنے چاہیئں، ڈاکٹر ملیحہ لودھی — فائل فوٹو: اے پی پی
ہمیں اقوام کے درمیان دیواریں کھڑی کرنے کے بجائے امن پسندی کے پُل تعمیر کرنے چاہیئں، ڈاکٹر ملیحہ لودھی — فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان کے تعاون سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) میں مذہب اور تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی پھیلانے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق مذکورہ قرارداد کے متن اور خدوخال وضع کرنے میں پاکستان نے کلیدی کردار ادا کیا جسے ترکی نے نیوزی لینڈ حملوں اور اسلام دشمن رویوں کے تناظر میں پیش کیا۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقبل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے قرارداد پیش کیے جانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'قرارداد اسلام دشمن رویوں پر مبنی بڑھتی انتہا پسندی اور تنگ نظری کی مخالفت کرتی ہے'

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے عالمی برادری کو باور کروایا کہ بڑھتے ہوئے اسلام دشمن رویے عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

پاکستان کی مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ انتہا پسند گروہ مذہب کی بنیاد پر انتشار اور امن دشمنی کو فروغ دے رہے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مغرب میں انتہا پسند نسل پرست سوچ عالمی بھائی چارے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ نے 9 سال بعد اریٹیریا پر عائد پابندی ختم کردی

ملیحہ لودھی نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمیں اقوام کے درمیان دیواریں کھڑی کرنے کے بجائے امن پسندی کے پُل تعمیر کرنے چاہیئں۔

پاکستانی مندوب نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی مذہب، نسل اور رنگ کے لوگوں کو نفرت، انتہا پسندی اور استحصال کا نشانہ نہیں بننے دے سکتے۔

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے پاکستان کے موقف کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد نے ہمیشہ اقوام، مذاہب اور تہذیبوں کو قریب لانے کی عالمی کوششوں کی حمایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کی پاک-بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے ثالثی کی پیشکش

خیال رہے کہ مغربی ممالک میں اسلامو فوبیا تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے جس کا اعتراف یورپی یونین کی نمائندہ بھی اپنے حالیہ دورہ پاکستان میں کر چکی ہیں۔

اسلامو فوبیا کی کرب ناک صورت نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دیکھنے میں آئی تھی جب آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ایک سفید فارم نسل پرست نے مساجد پر حملہ کرکے 50 مسلمانوں کو شہید کردیا تھا۔

دہشت گرد نے مساجد پر اس وقت حملہ کیا جب مسلمان مساجد میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے تیاری میں مصروف تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں