رینجرز کی کراچی سے واپسی کی خبروں کی تردید

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2019
ترجمان رینجرز کے مطابق کراچی اور اندرون سندھ میں پیراملٹری فورس کے دستے بدستور اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں — فائل فوٹو/پی پی آئی
ترجمان رینجرز کے مطابق کراچی اور اندرون سندھ میں پیراملٹری فورس کے دستے بدستور اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں — فائل فوٹو/پی پی آئی

سندھ رینجرز نے صوبے بھر میں اندرونی سیکیورٹی کے فرائض میں تبدیلی سے متعلق غیر ملکی ذرائع ابلاغ پر نشر کی جانے والی خبر کی تردید کردی۔

سندھ رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں اس طرح کی گردش کرنے والی خبر کو حقائق کے منافی قرار دیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ رینجرز کے دستے کراچی اور اندرون سندھ میں بدستور اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: جناح کورٹس سے رینجرز ہیڈکوارٹرز کی منتقلی کیلئے فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ

رینجرز کا کہنا تھا کہ اہم تنصیبات، غیر ملکی سفارتخانوں اور دیگر علاقوں میں سندھ رینجرز کے دستے بدستور سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور ان کے فرائض میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی۔

دوسری جانب مشیر اطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے بھی خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسی ہفتے رینجرز سندھ کے خصوصی اختیارات میں توسیع کی سمری کی منظوری دی ہے۔

خیال رہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاک ۔ بھارت کشیدگی کے بعد سندھ میں اندرونی سیکیورٹی پر تعینات رینجرز اہلکاروں کو ہٹاکر سرحد پر بھیج دیا گیا ہے اور ان کی جگہ پولیس کے کمانڈوز کی تعیناتی کر دی گئی ہے۔

اپنی رپورٹ کی تصدیق کے لیے بی بی سی نے محکمہ داخلہ سندھ کے سیکریٹری قاضی کبیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کی سرحد پر کشیدگی کے بعد سندھ رینجرز کی جانب سے محکمہ داخلہ کو ایک خط لکھ کر آگاہ کیا گیا ہے کہ رینجرز کے آپریشنل فرائض ختم کیے جارہے ہیں جس کے بعد غیر ملکی سفارتخانوں، اہم ملکی تنصیبات پر اب پولیس تعینات کردی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں